Maktaba Wahhabi

215 - 256
ہندی بھجنوں اور گیتوں کے زیر اثر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے رام، سوامی ، اوتاری ، گردھاری، راجکمار،بالم ، شام ،پیا ،کنہیا اور کرشن مہاراج کے نام پر ہی اکتفانہ کیا گیا بلکہ متعلقہ تلازمات کو بھی نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے منسوب کر دیا گیا اور یوں نعت کی فضا بھجن کے رنگ میں رنگ دی گئی ، مثلاً: مورا شام گھنیا مدینہ بسو موہے مرُلی کی لَے نہ سنائے گئیو میں تو برج دوارے کا ڈھونڈ پھری گئی دیس بہ دیس مگر نہ ملا دھری کاندھے کالی کملیا تھی واکے مکھ سے مرُلی کی لَے بجی کبھی تھی ’أَنَا بَشَرٌ‘ کی دُھن کبھی ’کُنْتُ کَنْزًا‘ سنا گیا (فضل الدین) میں جوگن بروگن میں کملی کمینی تو سرتاج میرا مرا دیوتا ہے تو ساجن سوامی میں باندیٔ بے کل میں مورکھ نمانی تو گن ہے کلا ہے گرو دیو چیلی کا سنجوگ کیسا میں دھرتی تو امبر ، میں کیا ہوں تو کیا ہے (عبدالعزیز خالد) یہاں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے ساجن ،سوامی ، دیوتا اور گرو دیو کے الفاظ ہندی گیتوں کے تحت رقم کیے گئے ہیں۔ محسن کا کوروی کے قصیدہ: سمت کاشی سے چلا جانبِ مَتھرا بَادَل کہ چلے آتے ہیں تیرتھ کو ہوا کے بادل
Flag Counter