Maktaba Wahhabi

172 - 256
ادب و احترام کے تقاضے کے پیش نظر ہی نعت میں ایسی عاشقانہ شاعری کی حوصلہ شکنی کی گئی ہے جو ہندی گیتوں کا انداز لیے ہوئے ہے ، مثلاً: ع مدینے میں مورا پیا بالا ہے رے اور بزبان پنجابی: ع اگ لاواں مندراں نوں کلّی یار دی سُرکدا چوٹا نعت کے مضامین میں ایک نمایاں موضوع جملہ انبیاء علیہم السلام پر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی فضیلت کا بیان ہے۔ صحیح اسلامی تصور یہ ہے کہ دیگر انبیاء کی پیغمبرانہ عظمت اور شان رسالت کا شعور رکھتے ہوئے، نیز ان کا پورا پورا احترام کرتے ہوئے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی شان فضیلت اور شرف و بزرگی کا ذکر کیا جائے مگر بعض اوقات شاعرانہ زور بیان میں ایسی باتیں ہوجاتی ہیں جن سے دوسرے انبیاء علیہم السلام کی توہین کا پہلو نکل آتا ہے ۔ جیسے: اے سرِدارِ رسل تیری وہ ہے شانِ بلند انبیا رہتے ہیں تیرے آستاں پر سر بہ خم (تاج عرفانی) اور یہ: خلیل اس کے گلزار کا باغباں سلیماں سے کئی مہردار اس کے ہاں خضر اس کی سرکار کا آب دار زرہ ساز داود سے واں ہزار (میر حسن)
Flag Counter