Maktaba Wahhabi

100 - 256
آئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں پوچھنے لگے، اس پر زید بن ثابت رضی اللہ عنہ نے فرمایا: میں آپ کا پڑوسی تھا۔ جس وقت آپ پر وحی نازل ہوتی، آپ میری طرف پیغام بھیجتے۔میں آکر آپ کے لیے اسے لکھ دیتا۔ جب ہم دنیا کاذکر کرتے، آپ بھی دنیا کاذکر کرتے۔ جب ہم آخرت کا ذکر کرتے، ہمارے ساتھ آپ بھی اس کاذکر کرتے۔ جب ہم کھانے کاذکر کرتے، آپ ہمارے ساتھ اس کاذکر کرتے۔ میں یہ سب احوال تمھارے پاس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بیان کررہا ہوں۔[1] صحیح بخاری میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اوصاف بحوالہ ’’تورات‘‘ یوں بھی بیان کیے گئے ہیں: اللہ کی قسم! تورات میں ان کی صفات یوں بیان کی گئی ہیں: ’’اے نبی! تم میرے بندے اور میرے رسول ہو۔ میں نے تمھارا نام ’’متوکل‘‘ رکھا ہے۔ تم بَدخُو، سخت گُو اور بازاروں میں شور شرابہ کرنے والے نہیں ہو۔ تم برائی کا بدلہ برائی سے نہیں دیتے بلکہ معاف کردیتے اور درگزر کردیتے ہو۔ یہ ہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے فضائلِ چیدہ اور اوصافِ حمیدہ جو یقینا بہترین نعت ہیں۔ بقول شاعر: حسنِ توریت و زبور، انجیل و قرآں کا جمال شجرۂ حرفِ ’’بخاری‘‘ طُرّۂ ’’مشکاۃ‘‘ وہ
Flag Counter