Maktaba Wahhabi

110 - 131
تیسری حدیث طبل اورآلات ملاہی کی حرمت حضرت قیس بن سعد رضی اللہ عنہ کی روایت سے بھی واضح ہوتی ہے،جس کے الفاظ وہی ہیں جو السنن الکبریٰ للبیہقی کے حوالے سے ہم حضرت عبد رضی اللہ عنہ اﷲ بن عمرو کی روایت میں نقل کر آئے ہیں۔ یہ روایت امام بیہقی رحمہ اللہ نے السنن [ ج :۱۰ ص ۲۲۲ ]،امام احمد رحمہ اللہ نے مسند[ ج :۳ ص ۴۲۲ ] اور امام طبرانی نے المعجم الکبیر[ ج :۱۸ ص ۳۵۲ ] میں ذکر کی ہے اور علامہ البانی رحمہ اللہ نے اس کی سند کو حسن اور اس کے راویوں کو ثقہ قرار دیا ہے۔ ان کے الفاظ ہیں : ھذا اسناد حسن رجالہ ثقات۔ [ تحریم آلات الطرب : ص ۵۹ ] چوتھی حدیث حضرت عمران بن حصین ص فرماتے ہیں کہ رسول اﷲ ا نے ارشاد فرمایا: یَکُوْنُ فِیْ اُمَّتِیْ قَذْفٌ وَ مَسْخٌ وَ خَسْفٌ،قِیْلَ یَارَسُوْلَ اللّٰہِ وَ مَتٰی ذٰلِکَ؟ قَالَ : اِذَا ظَھَرَتِ الْمَعَازِفُ وَ کَثُرَتِ الْقِیَانُ وَ شُرِبَتِ الْخُمُوْرُ۔ میری امت میں قذف (تہمت زنی) مسخ (شکلوں کا مسخ ہونا) اور خسف (زمین میں دھنسائے جانے) کے واقعات ہوں گے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا گیا کہ اے اﷲ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم یہ واقعات کب ہوں گے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب آلات موسیقی،گانے بجانے والیاں اور شراب پینا عام ہو جائے گا۔ یہ حدیث جامع ترمذی [ ج :۳ ص ۲۲۴ مع التحفۃ ]وغیرہ میں مروی ہے اور اسی مفہوم کی روایات حضرت علی رضی اللہ عنہ ،حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ ،حضرت ابوامامہ رضی اللہ عنہ ،حضرت انس رضی اللہ عنہ ،حضرت ربیعہ رحمہ اللہ اور حضرت عبدالرحمن رحمہ اللہ بن سابط سے بسند صحیح مرسلاً مروی ہیں۔ جن کی تفصیل تحریم آلات الطرب [ ص ۶۳۔۶۸ ] میں دیکھی جا سکتی ہے۔بلکہ یہی مفہوم صحیح بخاری میں حضرت ابوعامر رضی اللہ عنہ کی روایت میں بھی مذکور ہے۔ امام بیہقی رحمہ اللہ نے السنن [ ج:۱ص:۲۲۱ ] میں اس کے مزید شواہد کی طرف اشارہ
Flag Counter