Maktaba Wahhabi

86 - 670
بوقت غسل بسم اللہ پڑھنے کے وجوب کا حکم سوال:کیا غسل کرتے وقت بسم اللہ پڑھنا واجب ہے؟ جواب:جی ہاں! غسل کرتے وقت بسم اللہ پڑھنا واجب ہے کیونکہ غسل وضو کے قائم مقام ہےاور وضو بسم اللہ پڑھے بغیر درست اور صحیح نہیں۔(علامہ ناصر الدین البانی رحمۃ اللہ علیہ ) کیامرد اور عورت کے غسل جنابت اور عورت کے غسل حیض میں فرق ہے؟ سوال:کیا مرد اور عورت کے غسل جنابت میں فرق ہے؟کیا عورت کے لیے اپنے بالوں کو کھولنا ضروری ہے یا حدیث کی رو سے تین لپ ڈالنا کافی ہے؟نیز غسل جنابت اور غسل حیض میں کیا فرق ہے؟ جواب:مرد اور عورت کے لیے غسل جنابت کے طریقے میں کوئی فرق نہیں ہے۔غسل کرتے وقت ان دونوں کے لیے اپنے بالوں کو کھولنے کی ضرورت نہیں بلکہ اتنا ہی کافی ہے کہ وہ اپنے سر پر تین چلو پانی ڈالیں اور پھر سارے جسم پر پانی بہالیں۔ دلیل اس کی وہ حدیث ہے جس میں یہ بیان ہے کہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کی:میں اپنے سر کی مینڈھیاں مضبوط بناتی ہوں تو کیا میں جنابت کے غسل کے لیے ان کو کھولا کروں؟آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "لا ، إِنَّمَا يَكْفِيكِ أَنْ تَحْثِي عَلَى رَأْسِكِ ثَلاثَ حَثَيَاتٍ ، ثُمَّ تُفِيضِينَ عَلَيْكِ الْمَاءَ فَتَطْهُرِينَ ." [1] "مینڈھیاں کھولنے کی ضرورت نہیں،بس اتنا ہی کافی ہے کہ تو اپنےسر پر تین چلو پانی ڈالے اور پھر باقی جسم پر پانی بہالے تو اس طرح تو پاک ہوجائے گی۔" اس حدیث کو امام مسلم رحمۃ اللہ علیہ نے روایت کیا ہے۔البتہ اگر مرد یا عورت کے سر پر تیل یا مہندی اس طرح لگے ہوں کہ یہ پانی کو سر کے چمڑے تک پہنچنے سے روک دیں تو ان کا ازالہ کرناضروری ہے اوراگر یہ اتنے ہلکےہوں کہ پانی کو چمڑے تک پہنچنے سے نہ روکیں تو ان کو اتارنے کی چنداں ضرورت نہیں۔
Flag Counter