Maktaba Wahhabi

637 - 670
بوڑھی عورت سے مصافحے کا حکم جبکہ مصافحہ آڑ کے ساتھ ہو: سوال:اجنبی عورت کے بوڑھی ہونے کی صورت میں اس سے مصافحے کا کیا حکم ہے؟نیز جب اپنے ہاتھ پر کپڑے وغیرہ کی آڑ لے تو کیا حکم ہوگا؟ جواب:کسی بھی حال میں غیر محرم عورتوں سےمصافحہ جائز نہیں،چاہے وہ جوان ہوں یا بوڑھی ہوں،چاہے ہاتھ ملانے والا نوجوان ہو یاانتہائی بوڑھا ہو کیونکہ اس میں ان دونوں کے لیے فتنے کا خطرہ موجود ہے جبکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے صحیح طور پر ثابت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہا: "إِنِّي لَا أُصَافِحُ النِّسَاءَ "[1] "یقینا میں عورتوں سےمصافحہ نہیں کرتا" اور عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں: " اللہ کی قسم!اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کاہاتھ کسی عورت کے ہاتھ کو کبھی بھی نہیں چھو سکا ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان سے صرف زبانی بیعت لیا کرتے تھے۔" اورفتنے تک پہنچنے کےذرائع کو بند کرنے کے لیے،اور دلائل کے عام ہونے کی وجہ سے رکاوٹ یا غیر رکاوٹ میں مصافحہ کرنے میں بھی کوئی فرق نہیں۔(سماحۃ الشیخ عبدالعزیز بن باز رحمۃ اللہ علیہ ) طالب علم کااپنی کلاس فیلو سے مصافحہ کرنے کا حکم: سوال: طالب علم کا سکول میں اپنی کلاس فیلو سے مصافحہ کرنے کا کیا حکم ہے اور جب وہ لڑکی سلام کرنے کے لیے اپنا ہاتھ بڑھائے تو وہ کیا کرے؟ جواب:لڑکیوں کے ساتھ مخلوط تعلیم ایک سکول یا ایک کرسی پر بیٹھ کر جائز نہیں ہے بلکہ یہ فتنے کا سب سے بڑا سبب ہے،لہذا فتنوں کے سبب سے طالب علم اور طالبہ کے لیے اس طرح کا اشتراک ناجائز ہے۔اور مسلمان کے لیے اجنبی عورت سے مصافحہ کرناجائز ہی نہیں اگرچہ وہ ہاتھ کو بڑھائے بھی بلکہ اس کے ذمہ ہے کہ وہ اسے بتائے کہ بیگانے مردوں سے ہاتھ ملانا ناجائز ہے کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم
Flag Counter