Maktaba Wahhabi

617 - 670
گریبانوں کی طرف بڑھانے لگیں، پھر آپ نے بلال کو حکم دیا تو وہ ان کے پاس گئے،پھر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس واپس گئے۔" ابن عباس رضی اللہ عنہما سے بخاری کی روایت میں یہ الفاظ آئے ہیں: "أَمَرَالنبي صلی اللہ علیہ وسلم بِالصَّدَقَةِ، فَرَأَيْتُهُنَّ يَهْوِينَ إِلَى آذَانِهِنَّ وَحُلُوقِهِنَّ"[1] "کہتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے صدقے کا حکم دیا تو میں نے ان کو دیکھا کہ وہ اپنے کانوں اور گریبانوں کی طرف مائل ہورہی تھیں۔"(فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمۃ اللہ علیہ ) منگنی والی انگوٹھی پہننا: سوال:منگنی کی انگوٹھی پہننے کا کیا حکم ہے؟ جواب:منگنی کی انگوٹھی حقیقت میں عام انگوٹھی ہی ہے جس میں کوئی حرج نہیں۔ہاں،اگر انگوٹھی والا اعتقاد رکھتا ہو،جیسے کہ کچھ لوگ کرتے بھی ہیں کہ منگنی والی لڑکی اس انگوٹھی میں اپنے منگیتر کا نام لکھ دیتی ہے اور اس لڑکی کا نام اس انگوٹھی میں جو اسے دی جاتی ہے، کہ یہ میاں بیوی کے درمیان تعلق قائم کرنے کے لیے ضروری ہے تو اس حالت میں یہ انگوٹھی حرام ہوگی کیونکہ اس کا تعلق ایسے اعتقاد سے ہے جو شرعی اور عقلی طور پر بے بنیاد ہے ۔نیز یہ انگوٹھی اس صورت میں بھی ناجائز ہوگی کہ اگر خود پیغام دینے والا اپنی منگیتر کو پہنائے کیونکہ وہ ابھی اس کی بیوی نہیں بنی بلکہ وہ اس کے لیے اجنبی عورت ہے کیونکہ بیوی تو نکاح سے ہی بنے گی۔"(فضیلۃالشیخ محمد بن صالح العثین رحمۃ اللہ علیہ ) محض خاوند کے لیے پازیب پہننا: سوال:صرف خاوند کے سامنے پازیب پہننے کا کیا حکم ہے؟ جواب:اس معاملے میں خاوند،عورتوں اور محارم کے پاس اس کو پہننے میں کوئی حرج نہیں کیونکہ یہ زیور کی ایک قسم سے ہے جو عورت اپنے پاؤں پر پہنتی ہے۔(سماحۃ الشیخ عبدالعزیز بن باز رحمۃ اللہ علیہ )
Flag Counter