Maktaba Wahhabi

616 - 670
بالوں اور ناخنوں کو دفن کرنے کا حکم: سوال:بالوں اور ناخنوں کو کاٹنے کے بعد دفن کرنے کا کیا حکم ہے؟ جواب:علمائے کرام بیان کرتے ہیں کہ ناخن اور بال دفن کرنا احسن اور اولیٰ ہے۔یہ بعض صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے بھی منقول ہے۔(فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمۃ اللہ علیہ ) خوبصورتی کے لیے بچی کے کان اور ناک چھیدنا: سوال: خوبصورتی کے لیے لڑکی کے ناک اور کان چھیدنے کا کیا حکم ہے؟ جواب:درست بات یہی ہے کہ کان چھیدنے میں کوئی حرج نہیں کیونکہ یہ انھی مقاصد میں سے ہے جو جائز زیور کے استعمال کا ذریعہ ہیں اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی عورتوں کے حوالے سے ثابت ہے کہ وہ اپنی بالیاں اپنے کانوں میں پہن لیا کرتھی تھیں۔کان چھیدنا ایک قسم کی تعذیب ہی ہوتی ہے مگر وہ معمولی درجے کی ہوتی ہے یا اگر صغر سنی میں چھیددیا جائے تو جلدی شفایابی ہوجاتی ہے لیکن ناک کا چھیدنا مثلہ اور بدصورتی ہے۔ شیخ فوزان کہتے ہیں کہ لڑکی کے کان کے چھیدنے کا جائز ہونا اس لیے ہے کہ اس میں عورت کی فطری ضرورت کی تکمیل موجود ہے اور وہ خوبصورتی ہے اس چھیدنے میں حاصل ہونے والی تکلیف کوئی رکاوٹ نہیں کیونکہ یہ ہلکا ہوتاہے اور اس کا وقت بھی تھوڑا ہوتا ہے اور یہ عموماً بچپن میں ہی ہوتا ہے۔اور کان کا چھیدنا پرانے اور نئے دور میں عورتوں کے نزدیک مشہور کام ہے۔اس کے بارے میں کتاب وسنت میں نہی(ممانعت) بھی وارد نہیں ہوئی بلکہ ایسی دلیل بھی ہے جو اس کے جائز ہونے اور لوگوں کے اس ثابت رہنے کی خبر دیتی ہے،عبدالرحمٰن بن عابس سے بیان کیا گیا ہے،کہتے کہ عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے پوچھا گیا:کیا آپ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ عید میں حاضر ہوئے تھے؟انھوں نے کہا: "ہاں،اگر میری آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے رشتہ داری نہ ہوتی تو میں کم سنی کی وجہ سے شاید حاضر نہ ہی ہوتا۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس جھنڈے کے پاس گئے جو کثیر بن صلت کے گھر کے نزدیک تھا تو آپ نے نماز پڑھائی،پھر خطبہ دیا اور اذان اور اقامت نہ کہلوائی،پھر صدقے کا حکم دیا تو عورتیں اپنے ہاتھ کانوں اور
Flag Counter