Maktaba Wahhabi

594 - 670
دے،یقیناً وہ انتہائی سخی،باعزت ہے۔اور تمام تعریفیں تمام جہانوں کے پروردگار اللہ ہی کے لیے ہیں۔(فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمۃ اللہ علیہ ) نابالغ بچیوں کا پردہ: سوال:ان لڑکیوں کا کیا حکم ہے جو بلوغت کونہیں پہنچیں؟کیا ان کے لیے بغیر پردے کے نکلنا جائزہے؟اور کیا ان کے لیے بغیر دوپٹے کے نماز جائزہے؟ جواب:ان کے اولیاء پر واجب ہے کہ وہ انھیں اسلامی آداب سکھائیں،فتنے سے بچانے اور اخلاق فاضلہ کا عادی بنانے کے لیے ان کو بغیرپردہ کیے باہر نہ نکلنے دیں تاکہ وہ خرابی کے پھیلاؤ کا سبب نہ بنیں۔اور انھیں دوپٹے میں نماز اداکرنے کا حکم دیں لیکن اگر وہ اوڑھنی کے بغیر پڑھ لیں تو ان کی نماز درست ہوگی،نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان کی وجہ سے: "لا يَقْبَلُ اللّٰهُ صَلاةَ حَائِضٍ إِلاَّ بِخِمَارٍ"[1] "اللہ کسی بالغہ عورت کی نماز دوپٹے کے بغیر قبول نہیں کرتا۔"(اسے امام ترمذی ،احمد ،ابوداود ،اور ابن ماجہ نے بیان کیاہے۔) (سماحۃ الشیخ عبدالعزیز بن باز رحمۃ اللہ علیہ ) عورت کا رضاعی سُسر سے پردہ: سوال:عورت کا اپنے خاوند کے رضاعی باپ کے سامنے اپنا چہرہ کھولنا کیسا ہے؟ جواب:امام ابن تیمیہ رحمۃ اللہ علیہ کے منتخب کردہ ترجیح والے قول کے مطابق عورت کااپنا چہرہ شوہر کے رضاعی باپ کے سامنے ظاہرکرنا ناجائزہے کیونکہ اللہ کے پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " يَحْرُمُ مِنْ الرَّضَاعِ مَا يَحْرُمُ مِنْ النَّسَبِ "[2] "جو نسب سے حرام ہے وہی رضاعت سے بھی حرام ہوتا ہے۔" اور خاوند کا باپ نسبی اعتبار سے اپنے بیٹے کی بیوی پر حرام نہیں بلکہ وہ سسرالی رشتے کے سبب حرام ہے،اس لیے کہ اللہ عزوجل نے فرمایاہے: "وَحَلَائِلُ أَبْنَائِكُمُ الَّذِينَ مِنْ أَصْلَابِكُمْ" (النساء:23)
Flag Counter