Maktaba Wahhabi

593 - 670
کی بیویوں کو تھا جو کہ ایمانداروں کی مائیں ہیں اور ادب وپاکدامنی کے لحاظ سے تمام عورتوں سے زیادہ کامل ہیں۔چنانچہ اللہ نے ان سے فرمایا: "وَقَرْنَ فِي بُيُوتِكُنَّ وَلَا تَبَرَّجْنَ تَبَرُّجَ الْجَاهِلِيَّةِ الْأُولَىٰ ۖ وَأَقِمْنَ الصَّلَاةَ وَآتِينَ الزَّكَاةَ وَأَطِعْنَ اللّٰـهَ وَرَسُولَهُ ۚ إِنَّمَا يُرِيدُ اللّٰـهُ لِيُذْهِبَ عَنكُمُ الرِّجْسَ أَهْلَ الْبَيْتِ وَيُطَهِّرَكُمْ تَطْهِيرًا"(الاحزاب:33) ’’ اور اپنے گھروں میں ٹکی رہو اور پہلی جاہلیت کے زینت ظاہر کرنے کی طرح زینت ظاہر نہ کرو اور نماز قائم کرو اور زکوٰۃ دو اور اللہ اور اس کے رسول کا حکم مانو۔ اللہ تو یہی چاہتا ہے کہ تم سے گندگی دور کر دے اے گھر والو! اور تمھیں پاک کر دے، خوب پاک کرنا۔‘‘ ساتھ ہی میں مسلمان مردوں کو،جنھیں اللہ نے عورتوں کا نگران بنایا ہے،نصیحت کرتا ہوں کہ وہ اس امانت کو کما حقہ ادا کریں جسے عورتوں کے متعلق انھوں نے قبول کیا ہے اور جس کی رعایت ونگہداشت اللہ نے ان کے ذمہ رکھی ہے ،لہذا وہ ان کی راہنمائی کریں اور اچھے طریقے سے سیدھا کرتے رہیں اور آزمائش کے اسباب سے باز کرتے رہیں کیونکہ اس حوالے سے ان سے باز پرس ہوگی اور وہ اپنے پروردگار سے ملنے والے ہیں،اور انھیں غور کرنا چاہیے کہ وہ کیا جواب دیں گے: "يَوْمَ تَجِدُ كُلُّ نَفْسٍ مَّا عَمِلَتْ مِنْ خَيْرٍ مُّحْضَرًا وَمَا عَمِلَتْ مِن سُوءٍ تَوَدُّ لَوْ أَنَّ بَيْنَهَا وَبَيْنَهُ أَمَدًا بَعِيدًا " (آل عمران:30) ’’ جس دن ہر شخص حاضر کیا ہوا پائے گا جو اس نے نیکی میں سے کیا اور وہ بھی جو اس نے برائی میں سے کیا، چاہے گا کاش! اس کے درمیان اور اس کے درمیان بہت دور کا فاصلہ ہوتا۔‘‘ میں اللہ سے سوال کر تا ہوں کہ وہ عام،خاص،مردوں،عورتوں،چھوٹوں اوربڑوں کی اصلاح کرے اور وہ ان کے دشمنوں کا پروپیگنڈہ ان ہی کے سینوں میں ہی ٹھونس
Flag Counter