Maktaba Wahhabi

590 - 670
نکلنے سے روک دیا گیا،چنانچہ میں پردہ اتار کر ایک چادر پہننے کی طرف مجبور ہوگئی لیکن میرا چہرہ ننگا ہوتاہے،لہذا میں کیا کروں؟کیا میں گھر چھوڑ دوں جبکہ انسانی درندوں کی بہت کثرت ہے؟میں فائدے کی امیدوار ہوں۔ جواب:یہ سوال دو پہلوؤں کو شامل ہے: 1۔جس نوجوان لڑکی کے ساتھ یہ بُرا سلوک ہوتا ہے اس کے گھر والوں کا معاملہ،یہ ایک ایسی قوم ہے کہ یا تو حق سے بے علم ہیں یا وہ اس سے تکبر کا شکار ہیں۔اور یہ ایک درندگی والا سلوک ہے۔کیونکہ ان کو اس بارے میں کوئی حق حاصل نہیں،لہذا پردہ نہ تو کوئی خامی ہے اور نہ ہی کوئی بری حرکت ہے۔انسان تو شرعی قوانین کے معاملے میں آزاد ہے،لہذا اگر تو وہ اس بات سے ناواقف ہیں کہ عورت کے لیے پردہ واجب ہے تو ان کے لیے یہ واقفیت حاصل کرنا ضروری ہے کہ یہ کتاب وسنت سے ایک واجب حکم ہے لیکن اگر وہ لوگ واقف ہونے کے باجود اعراض واستکبار کرتے ہیں تو پھر یہ بہت بڑی نافرمانی ہے،جیسے کسی(شاعر) نے کہا ہے: فإن كنت لا تدرى فتلك مصيبة وإن كنت تدرى فالمصيبة أعظم اگر تو ناواقف ہے تو یہ(لاعلمی) ایک مصیبت ہے ،اور اگر تو واقف ہے تو تب بہت بڑی آفت ہے۔" 2۔دوسرا پہلو:وہ اس نوجوان لڑکی کے حوالے سے ہے تو ہم اسے کہتے ہیں کہ اس کے ذمے ہے کہ وہ حتی الامکان اللہ سے ڈرے۔اگر اپنے گھر والوں کو بتائے بغیر اس کے لیے پردے کا استعمال ممکن ہے تو ایساکرلے،لہذا اگر وہ اسے ماریں اور اسے حجاب وپردہ اتارنے پر مجبور کریں تو اسے کوئی گناہ نہیں ہوگا،اللہ عزوجل کے فرمان کی وجہ سے: "مَن كَفَرَ بِاللّٰـهِ مِن بَعْدِ إِيمَانِهِ إِلَّا مَنْ أُكْرِهَ وَقَلْبُهُ مُطْمَئِنٌّ بِالْإِيمَانِ وَلَـٰكِن مَّن شَرَحَ بِالْكُفْرِ صَدْرًا فَعَلَيْهِمْ غَضَبٌ مِّنَ اللّٰـهِ وَلَهُمْ عَذَابٌ عَظِيمٌ"(النحل:106)
Flag Counter