Maktaba Wahhabi

534 - 670
تیسرا حیض ختم ہونے اور غسل کرنے سے پہلے رجعت کا حکم: سوال: حنابلہ نے کہا ہے کہ جب(مطلقہ) عورت تیسرے حیض سے پاک ہوجائے اور ابھی اس نے غسل نہ کیا ہو تو مرد کا اس سے رجوع کرناصحیح ہے؟کیا یہ پسندیدہ قول ہے؟ جواب:اس میں اشکال ہے کیونکہ جملہ احکام تیسرے حیض کے خون سے منقطع ہونے کے ساتھ متعلق ہیں،تو واجب ہے کہ رجوع بھی اسی کے متعلق ہو،جمہورعلماء کا یہی قول ہے۔قرآن کاظاہر بھی اس کی تائید کرتاہے۔چنانچہ اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا: "وَبُعُولَتُهُنَّ أَحَقُّ بِرَدِّهِنَّ فِي" (البقرہ:228) "اور ان کے خاوند اس مدت میں انھیں واپس لینے کے زیادہ حق دار ہیں۔" اور گزشتہ آیت میں"ذلک" کااشارہ ان قروء کی طرف ہے جن کاپہلے ذکر گزر چکا ہے ،اور عورت طہرکے بعدقروء والی نہیں رہی ہے کیونکہ قروء کا اطلاق حیض پر ہوتا ہے۔(السعدی) دوران عدت عورت سے اس کی ناپسندگی کے باوجود رجوع کرنے کا حکم: سوال:جب آدمی ا پنی بیوی کو ایک طلاق دےدے،پھر پتا چلے کہ وہ حاملہ ہے۔کیا وہ اس کی ناپسندیدگی کے باوجود اس سے رجوع کرسکتاہے؟ جواب:ہاں،مرد اس سے وضع حمل سے پہلے رجوع کرسکتا ہے،عورت خواہ راضی ہو یا نہ ہو لیکن وضع حمل کے بعد وہ اس سے رجوع نہیں کرسکتا،البتہ اس کو حق مہر کے بدلے ولی کی اجازت سے گواہیوں کی موجودگی میں نیا نکاح کرنے کا حق حاصل ہے۔(السعدی) مطلقہ عورت سے ایک سال دوررہنے کے بعد دوبارہ نکاح کرنے کاحکم: سوال:ایک آدمی نے اپنی بیوی کو ایک طلاق دے دی،پھر وہ سفر کرکے عورت کے ملک سے دور چلا گیا اور تقریباً ایک سال پردیس میں ٹھہرا،جب وہ واپس لوٹا تو اس عورت نے ابھی تک شادی نہیں کی تھی۔اس آدمی نے اس عورت سے نیانکاح کرلیا اور عورت اس نکاح کے ساتھ اس مرد کی طرف پلٹ آئی۔معلوم ہوکہ مرد نے مدت
Flag Counter