Maktaba Wahhabi

533 - 670
جواب:کتاب"الزاد"کے ماتن کا خیال یہ ہے کہ یہ مسئلہ اس صورت کے مشابہ ہے جب عورت پہلے کہے کہ میری عدت تیرے رجوع کرنے سے پہلے مکمل ہوگئی تھی تو عورت کا قول معتبر ہوگا حتیٰ کہ مرد کوئی دلیل اور گواہی پیش کرے کہ اس نے عدت مکمل ہونے سے پہلے رجعت کرلی تھی اور یہی قول صحیح ہے،کیونکہ اس میں کوئی فرق نہیں کہ مرد پہلے دعویٰ کرے یا عورت پہلے انکار کرے۔ اور قاعدہ یہ ہے کہ دلیل وگواہی کرنامدعی کے ذمہ ہے، جبکہ قسم اٹھانا مدعاعلیہ کے ذمہ ہوتا ہے، خواہ ان میں سے ایک پہلے دعویٰ کرے یا دوسرا پہلے انکار کرے۔ لیکن مشہور موقف یہ ہے کہ علماء مرد اور عورت کی ابتدا میں فرق کرتے ہیں اور مرد کی ابتدا کی صورت میں اس کے قول کو قبول کرتے ہیں لیکن یہ قول سخت ضعیف ہے۔(السعدی) جب مطلقہ ثلاثہ سے دوسرا خاوند حیض کی حالت میں جماع کرے تو کیا وہ پہلے خاوند کے لیے حلال ہوجائے گی؟ سوال: کیا تین طلاقیں پانے والی عورت اپنے پہلے خاوند کے لیے حلال ہوجائے گی جب دوسرا خاوند اس سے حالت حیض میں وطی کرلے یا وہ خصی ،خصیہ کوٹا ہوا یا ان دونوں کے مثل ہو؟ جواب:شیخ موفق اور شارح سے یہ موقف مروی ہے کہ دوسرے خاوند کا حالت حیض میں وطی کرنا اس کو پہلے خاوند کے لیے حلال کردے گا کیونکہ فی الحقیقت وطی پائی گئی ہے جبکہ مشہور موقف یہ ہے کہ عورت پہلے خاوند کے لیے حلال نہیں ہوئی،اس لیے کہ حالت حیض میں وطی کرنا حلال نہیں ہے۔ان کی تحریر سے یہی موقف ظاہر ہوتا ہے لیکن مجھے اس مسئلے میں اشکال ہے،میں ان دو قولوں میں سے کسی کو ترجیح نہیں دیتا۔ رہاخصی،خصیہ کوٹا ہوا اور ان کی طرح کے کسی شخص کاوطی کرنا تو جب حقیقت میں وطی پائی گئی تو وہ اس وطی کے ساتھ پہلے خاوند کے لیے حلال ہوجائے گی کیونکہ مزہ چکھنے کی شرط پائی گئی ہے جو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس عورت پر جو پہلے خاوند کی طرف لوٹنا چاہتی تھی لگائی تھی۔(السعدی)
Flag Counter