Maktaba Wahhabi

523 - 670
اور تم میں سے بہتر شخص وہ ہے جو اپنی بیوی کے حق میں بہتر ہے، اور میں تم سب سے اپنے اہل کے لیے بہتر ہوں۔" اس کے علاوہ بھی کئی احادیث ہیں جو حسن خلق، اچھی ملاقات اور عام مسلمانوں کے ساتھ حسن سلوک کی ترغیب دیتی ہیں تو بھلامیاں بیوی اور اقارب کے ساتھ حسن سلوک کرنا کیوں اہم نہ ہوگا؟ تم نے اپنے خاوند کے ظلم اور بد اخلاقی پر صبر و تحمل کا مظاہرہ کر کے بہت اچھا کیا ،مزید میں تم کو صبر کرنے اور گھر نہ چھوڑنے کی وصیت کرتا ہوں کیونکہ اس میں ان شاء اللہ خیر و بھلائی ہے اور اچھے انجام کی امید ہے کیونکہ اللہ سبحانہ وتعالیٰ کا ارشاد ہے: "وَاصْبِرُوا ۚ إِنَّ اللّٰـهَ مَعَ الصَّابِرِينَ" (الانفال :46) "اور صبر کرو، بے شک اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے۔" اور اللہ عزوجل کا فرمان ہے: "إِنَّهُ مَن يَتَّقِ وَيَصْبِرْ فَإِنَّ اللّٰـهَ لَا يُضِيعُ أَجْرَ الْمُحْسِنِينَ" (یوسف:90) "بے شک حقیقت یہ ہے کہ جو ڈرے اور صبر کرے تو بے شک اللہ نیکی کرنے والوں کا اجر ضائع نہیں کرتا۔" مزید اللہ سبحانہ وتعالیٰ کا ارشاد ہے۔" "إِنَّمَا يُوَفَّى الصَّابِرُونَ أَجْرَهُم بِغَيْرِ حِسَابٍ" (الزمر:10) "صرف صبر کرنے والوں ہی کو ان کا اجر کسی شمار کے بغیر دیا جائے گا۔" نیز اللہ عزوجل کا فرمان ہے: "فَاصْبِرْ ۖ إِنَّ الْعَاقِبَةَ لِلْمُتَّقِينَ" (ھود:49) "پس صبر کر ،بے شک اچھا انجام متقی لوگوں کے لیے ہے۔" اور اس میں کوئی حرج نہیں کہ تم اس کو ایسے الفاظ کے ساتھ مخاطب کرو اور اپنی طرف متوجہ کرو جو الفاظ اس کے دل کو نرم کردیں، اور اس کے تمہاری طرف انبساط اور
Flag Counter