Maktaba Wahhabi

483 - 670
1۔میاں بیوی کے درمیان موافقت کا نہ ہونا کہ ایک کو دوسرے سے یا دونوں میں باہم دگر محبت نہ ہو۔ 2۔عورت کی بد اخلاقی یا بھلائی میں خاوند کی سمع وطاعت نہ کرنا۔ 3۔خاوند کی بدخلقی اور عورت پر ظلم کرنا اور اس کے ساتھ عدل وانصاف نہ کرنا۔ 4۔خاوند کا بیوی کے حقوق یا بیوی کامرد کے حقوق سے عاجز آجانا۔ 5۔میاں بیوی دونوں یا کسی ایک کا معصیتوں کامرتکب ہونا،اور اس کی وجہ سے ان کے تعلقات کابگاڑ اور نوبت طلاق پر آجائے۔ 6۔خاوند کامنشیات کا استعمال کرنایاسگریٹ نوشی کرنا یا عورت کانشہ آور اشیاء استعمال کرنا۔ 7۔عورت کا اپنے خاوند کے والدین یا ان میں سے کسی ایک کے ساتھ بگاڑ ہوجانا،اور ان دونوں یا ان میں سے ایک کے ساتھ حکیمانہ سیاست کو اختیار نہ کرنا۔ 8۔عورت کا صفائی ستھرائی ،عمدہ لباس اور خوشبو کے استعمال سے مرد کے لیے تیاری،عمدہ اورشیریں کلام اور ملاقات کے وقت ہشاش بشاش رہنے اور خندہ پیشانی کا مظاہرہ کرنے سے بے توجہی کرنا۔(ابن باز رحمۃ اللہ علیہ ) بیرون ملک جا کر زنا کاری کرنےوالے کی بیوی کی طلاق کا حکم: سوال:ہم اکثر سنتے ہیں کہ بعض نوجوان بیرون ملک سفر کرتے ہیں اور وہ شادی شدہ ہوتے ہیں،اور العیاذ باللہ ان میں سے بعض زنا کاری کے مرتکب ہوتے ہیں۔کیا ان کی بیویوں کو طلاق ہوجائے گی؟ جواب:مرد کے زنا کے مرتکب ہونے سے اس کی بیوی پر طلاق نہیں پڑتی لیکن مرد پر واجب یہ ہے کہ ایسے سفروں اور(عورتوں سے) اختلاط سے گریز کرے جو اس قسم کی بداعمالیوں کی طرف لے جانے والے ہیں۔نیز اس پر واجب ہے کہ وہ اللہ سے تقویٰ اختیار کرے اور اس کو اپنے سامنے رکھے،اور اللہ کی حرام کردہ چیز سے اپنی شرمگاہ کو بچائے،کیونکہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: "وَلَا تَقْرَبُوا الزِّنَىٰ ۖ إِنَّهُ كَانَ فَاحِشَةً وَسَاءَ سَبِيلًا" (الاسراء:32)
Flag Counter