Maktaba Wahhabi

372 - 670
عقد ایجاب وقبول کرنے والے میاں بیوی کے رخصتی سے پہلے ایک دوسرے کو ملنے کے آداب: سوال:میرے اور میرے خاوند کے،جس نے مجھ سے عقد ایجاب وقبول کیا(مگر ابھی رخصتی نہیں ہوئی)خلوت اختیار کرنے،میرے اس کے ساتھ علم اور تفریح کی مجلسوں میں حاضر ہونے کے شرعی آداب کیا ہیں؟ جواب:اگر آپ کا ولی اجازت دے اور پھر وہ آپ کے پاس آئے تو جائز ہے۔کیونکہ آپ ہر لحاظ سے اس کی بیوی ہیں،وہ آپ سے خلوت کرسکتا ہے کیونکہ آپ اس کی زوجہ ہیں لیکن اگر ولی نے یہ شرط لگائی ہو کہ وہ آپ سے خلوت نہ کرےجب تک ان امور کا جائزہ نہ لے لیا جائے،مثلاً:اس کاگھر،جہیز اور جو اس کے ذمہ ہے،پس ان چیزوں کاجائزہ لینے سے پہلے ولی کو حق حاصل ہوگا کہ وہ اس کو آپ سے خلوت اختیار کرنے سے روکے کیونکہ چاروں خلفاء راشدین رضی اللہ عنہم کے مذہب میں خلوت دخول کے مترادف ہے۔(محمد بن عبدالمقصود) عقد ایجاب وقبول کرنے والے کے سامنے اس کی بیوی کا اپنے بال اور اس کی ماں کا اپنا چہرہ ظاہر کرنے کا حکم: سوال:اس عقد ایجاب وقبول کرنے والے کے متعلق دین کی کیا رائے ہے ،کیا اس کی بیوی اس کے سامنے زیب وزینت ظاہر کرسکتی ہے؟کیا اس کی ماں اس کے سامنے اپنا چہرہ ظاہر کرسکتی ہے؟ جواب:یہ جائز ہے۔اس کی ماں کا اس کے خاوند کے سامنے اپنا چہرہ ظاہر کرناجائز ہے اگر وہ سمجھتی ہے کہ نقاب واجب ہے کیونکہ بیٹیوں سے نکاح کرنا ان کے ماؤں کو ہمیشہ کے لیے حرام کردیتا ہے جبکہ ماؤں سے جماع کرنا ان کےبیٹوں کوحرام کرتاہے،لیکن بعض علماء اس میں استثنا کرتے ہیں مگر یہ عام اہل علم کا مذہب ہے۔رہا اس کا پہلا حصہ تو اس پر اجماع ہے کہ بیٹیوں سے عقد نکاح کرنے سے ہی ان کی مائیں حرام ہوجاتی ہیں۔(محمد بن عبدالمقصود)
Flag Counter