Maktaba Wahhabi

338 - 670
کمزور جسم کی مالک ہو یا بیمار ہو یا اس جیسی کوئی اور ضرورت ہو جو اس کو یہ گولیاں استعمال کرنے پر مجبور کردے۔ اور جب حمل کے سبب اس کو نقصان ہوتا ہو اور اس کے لیے یہ گولیاں استعمال کرنا جائز ہو جائیں تو اس کے شوہر کا اس پر اتفاق کرنا بھی ضروری ہے کیونکہ نسل میں تصرف کا جس طرح عورت کو حق ہے اسی طرح مرد کو بھی اس کا حق حاصل ہے۔ اس وجہ سے علماء نے کہا ہے: مرد کے لیے آزاد عورت سے اس کی اجازت کے بغیر عزل کرنا جائز نہیں ہے اور عزل بھی عدم حمل کے اسباب میں سے ہے، لہٰذا ہر عورت کو میری یہ نصیحت ہے کہ وہ اس سے پرہیز کرے کیونکہ اولاد کا زیادہ ہونا برکت اور نفع کا باعث بنے گا اور اس سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم پر عمل پیرا ہونے کی سعادت حاصل ہوگی۔ رہا عمرے اور حج کی ادا ئیگی کے قابل بننے کے لیے ان گولیوں کو استعمال کرنا تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے کیونکہ یہ ایک عارضی معاملہ ہے، البتہ ان تمام حالات میں ان گولیوں کے استعمال کرتے وقت ڈاکٹر کی رائے لے لینا ضروری ہے۔(فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمۃ اللہ علیہ ) عورتوں کے لیے رش میں حجر اسودکو بوسہ دینا یا مردوں کے رش سے دور رہنا افضل ہے؟ سوال:سائل کہتا ہے: میں نے بعض طواف کرنے والوں کو دیکھا ہے کہ وہ اپنی عورتوں کو حجراسود کا بوسہ لینے کے لیے روانہ کرتے ہیں ،کیا ان کے لیے بوسہ لینا افضل ہے یا مردوں کے رش سے دور رہنا افضل ہے؟ جواب:اگر اس سائل نے یہ عجیب امر دیکھا ہے تو میں نے اس سے بھی عجیب امر دیکھا ہے، میں نے اس شخص کو دیکھا جو فرض نماز کی سلام پھیرنے سے پہلے ہی اٹھ جاتا ہے تاکہ وہ تیزی سے دوڑکر حجراسود کو بوسہ دے ،پس وہ اپنی فرض نماز کو،جو کہ ارکان اسلام میں سے ایک رکن ہے، باطل کر دیتا ہے تاکہ وہ حجر اسود کو بوسہ دے جو واجب نہیں ہے اور مشروع بھی نہیں ہے الایہ کہ وہ طواف کے ساتھ ملا ہوا ہو۔ یہ لوگوں کی جہالت ہے۔ لوگوں کو یہ جہالت ایسی چمٹی ہوئی ہے کہ انسان کو اس پر افسوس ہوتا ہے، پس حجراسود کو بوسہ دینا یا استلام کرنا صرف طواف میں سنت ہے، کیونکہ
Flag Counter