Maktaba Wahhabi

337 - 670
عورت کا مطاف میں رش کے وقت طواف کرنا یا مردوں سے دور رہ کر کسی دوسری عبادت میں مشغول ہونا افضل ہے: سوال:عورت کے لیے ان دوکاموں میں سے کون سا کام افضل ہے: مطاف میں رش کے وقت طواف کرنا یا مردوں سے دور رہ کر کسی دوسری عبادت میں مشغول ہونا؟ جواب:جب عمرہ یا حج کا موسم ہوتو اس میں افضل یہ ہے کہ انسان بار بار طواف نہ کرے۔حتی کہ مرد بھی طواف میں تکرارنہ کرے تو عورت کیسے کر سکتی ہے۔؟(فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمۃ اللہ علیہ ) موجودہ دور میں عورت دن کے وقت کسی اور سے کنکریاں مروالے یا رات کے وقت خود کنکریاں مارے؟ سوال:کیا اس دور میں رمی کے دوران رش اور بھیڑ عورت کے لیے معقول عذر ہے کہ اس کے لیے یہ جائز ہوکہ وہ کسی سے کنکریاں مروائے؟اور ان دو کاموں میں سے کون سا کام افضل ہے: وہ کسی کو اپنا نائب بنادے جو دن کے وقت اس کی طرف سے کنکریاں ماردے یا وہ رات کے وقت از خود کنکریاں مارے؟ جواب:ہاں یہ عذر شمار ہو سکتا ہے کیونکہ اس کے رمی کے دوران مردوں سے ٹکرانے کی وجہ سے اس کی حرمت پامال ہوتی ہے، لہٰذا اس کو اختیار ہے کہ وہ اپنا نائب بنادے جودن کے وقت اس کی طرف سے رمی کرے یا وہ رات کے وقت بذات خود رمی کر لے۔(فضیلۃ الشیخ عبدالرزاق عفیفی رحمۃ اللہ علیہ ) عمرہ یا حج کی غرض سے یا عام حالات میں تکلیف سے بچنے کی خاطر مانع حمل گولیاں استعمال کرنے کا حکم: سوال: عمرہ یا حج کی غرض سے یا عام حالات میں حمل کی تکالیف سے بچنے کی خاطر مانع حمل گولیاں استعمال کرنے کاکیا حکم ہے؟ جواب:میں نہیں سمجھتا کہ عورت بلا کسی انتہائی ضرورت کے ان کواستعمال کرےمثلاً وہ
Flag Counter