Maktaba Wahhabi

162 - 670
" يَا مَعْشَرَ الشَّبَابِ مَنِ اسْتَطَاعَ منكم الْبَاءَةَ فَلْيَتَزَوَّجْ فَإِنَّهُ أَغَضُّ لِلْبَصَرِ وَأَحْصَنُ لِلْفَرْجِ وَمَنْ لَمْ يَسْتَطِعْ فَعَلَيْهِ بِالصَّوْمِ فَإِنَّهُ لَهُ وِجَاءٌ" [1] "اے نوجوانوں کی جماعت !جو تم میں سے گھر بسانے کی طاقت رکھتا ہے وہ شادی کرلے، پس بلاشبہ شادی نگاہ کو پست رکھنے والی اور شرمگاہ کی حفاظت کرنے والی ہے اور جو اس کی طاقت نہیں رکھتا وہ روزے رکھا کرے،کیونکہ وہ اس کی شہوت کو قطع کردیں گے۔"(علامہ ناصرالدین البانی رحمۃ اللہ علیہ ) عورتوں کی شرمگاہ سے نکلنے والے مادوں کا حکم: سوال:ان سیال مادوں کا کیا حکم ہے جو عورتوں کی شرمگاہ سے خارج ہوتے ہیں؟کیا ان کا حکم ودی کا حکم ہے؟ جواب:ان کا حکم پیشاب کا حکم ہے عورتوں پر ان سے استنجا کرنا، شرعی وضو کرنا اور ان کے جسم و لباس کو ان میں سے جو لگے اس کو دھونا لازمی ہے۔(سعودی فتویٰ کمیٹی) عورت اپنی منی ،مذی اور سیال مادوں میں کیسے فرق کرے؟ سوال:ایک عورت اپنی منی،مذی اور شرمگاہ سے نکلنے والے سیال مادوں میں کیسے فرق کرے؟ جواب:عورت کا پانی مرد کے پانی کے برخلاف پتلا اور زردی مائل ہوتا ہے، جبکہ مرد کا پانی گاڑھا اور سفید ہوتا ہے۔ رہی مذی تو وہ سفید رنگ کا پتلا سامادہ ہے جو شہوت کے وقت خارج ہوتا ہے لیکن وہ ایسی شہوت کے وقت نکلتا ہے جس میں جھٹکے نہیں ہوتے اور اس سے فتور لاحق نہیں ہوتا ،اور وہ سیال مادے جو عادتاً اس سے خارج ہوتے ہیں سفید رنگ کے مادے ہوتے ہیں۔ (فضیلۃ الشیخ محمد بن عبدالمقصود رحمۃ اللہ علیہ )
Flag Counter