Maktaba Wahhabi

134 - 670
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " سُبْحَانَ اللّٰهِ، إِنَّ الْمُؤْمِنَ لَا يَنْجُسُ" [1] "سبحان اللہ !بلاشبہ مومن تو نجس نہیں ہوتا ۔" آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان: "لايمس القرآن الا طاهر" [2](قرآن کو صرف پاک ہی چھوئے)کا مطلب یہ ہے کہ صرف مومن ہی قرآن کو چھوئے، خواہ وہ ایمان لانے کے بعد حدث اکبر میں مبتلا ہو یا حدث اصغر میں، اور ایسی کوئی واضح نص نہیں ہےجس میں یہ ہو کہ حدث اکبر حدث اصغر والے شخص کے لیے مصحف کو چھونا جائز نہیں ہے۔(علامہ ناصرالدین البانی رحمۃ اللہ علیہ ) حائضہ کے لیے مسجد میں داخل ہونے کا حکم سوال:کیا حائضہ کے لیے مسجد میں داخل ہونا جائز ہے؟اگر جائز ہے تو اس کی کیا دلیل ہے؟ جواب:حائضہ کے لیے مسجد میں داخل ہونا جائز نہیں،البتہ بوقت ضرورت مسجد سے گزرنا جائز ہے، جیسا کہ جنبی کا حکم ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: "يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَقْرَبُوا الصَّلَاةَ وَأَنتُمْ سُكَارَىٰ حَتَّىٰ تَعْلَمُوا مَا تَقُولُونَ وَلَا جُنُبًا إِلَّا عَابِرِي سَبِيلٍ حَتَّىٰ تَغْتَسِلُوا " (النساء:43) "اے لوگو جو ایمان لائے ہو!نماز کے قریب نہ جاؤ، اس حال میں کہ تم نشے میں ہو یہاں تک کہ تم جانو جو کچھ کہتے ہو اور نہ اس حال میں کہ جنبی ہومگر راستہ عبور کرنے والے یہاں تک کہ تم غسل کرلو۔"(سعودی فتویٰ کمیٹی) حائضہ کے لیے اپنے ہاتھ اور سر پر مہندی لگانے کا حکم: سوال: کیا عورت کے لیے بحالت حیض اپنے ہاتھ اور سر پر مہندی لگانا جائز ہے؟اور کیا یہ
Flag Counter