Maktaba Wahhabi

53 - 195
میں سے جس سے چاہیں ابتداء کریں۔اور وہ ہیں:سُبْحَانَ اللّٰہِ،وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ،وَلاَ إِلٰہَ إِلاَّ اللّٰہُ،وَاللّٰہُ أَکْبَرُ ‘‘[مسلم:۲۱۳۷] ٭حضرت ابو مالک الأشعری رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:(اَلطَّہُورُ شَطْرُ الْإِیْمَانِ،وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ تَمْلَأُ الْمِیْزَانَ،وَسُبْحَانَ اللّٰہِ وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ تَمْلَآنِ(أَوْ تَمْلَأُ ) مَا بَیْنَ السَّمَوَاتِ وَالْأرْضِ۔۔۔۔)[مسلم:۲۲۳] ’’ پاکیزگی آدھا ایمان ہے۔’’الحمد للہ ‘‘ ترازو کو(اجرو ثواب سے ) بھر دے گا۔اور’’سبحان اللہ ‘‘ اور’’الحمد للہ ‘‘(یہ دونوں کلمات ) زمین وآسمان کے درمیانے خلاء کو(اجر وثواب سے ) بھر دیتے ہیں۔‘‘ ٭اسی طرح نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:’’ابن ِ آدم کو اللہ کے عذاب سے نجات دینے والا سب سے بڑا عمل اللہ کا ذکر ہے۔‘‘[أخرجہ الطبرانی بسند حسن واحتج بہ العلامۃ ابن باز فی تحفۃ الأخیار ] ٭ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: (مَثَلُ الَّذِیْ یَذْکُرُ رَبَّہُ وَالَّذِیْ لاَ یَذْکُرُہُ مَثَلُ الْحَیِّ وَالْمَیِّتِ ) ’’ اس شخص کی مثال جو اپنے رب کا ذکر کرتا رہتا ہے ایسے ہے جیسے ایک زندہ شخص ہو۔اور اُس شخص کی مثال جو اس کی یاد سے غافل رہتا ہے ایسے ہے جیسے ایک مردہ شخص ہو۔‘‘[البخاری:۶۴۰۷] ٭ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: (أَفْضَلُ الذِّکْرِ:لَا إِلٰہَ إِلاَّ اللّٰہُ )[رواہ الترمذی وحسنہ الألبانی ]
Flag Counter