Maktaba Wahhabi

166 - 195
(۱۶۶) روزہ ان کاموں میں سے ہے جو جہنم سے دور کرتے ہیں ٭حضرت ابوسعید الخدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (مَا ِمنْ عَبْدٍ یَصُوْمُ یَوْمًا فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ إلَّا بَاعَدَ اللّٰہُ بِذٰلِکَ الْیَوْمِ وَجْہَہُ عَنِ النَّارِ سَبْعِیْنَ خَرِیْفًا)[البخاری:۲۸۴۰،مسلم:۱۱۵۳] ’’جو شخص اللہ کی راہ میں ایک روزہ رکھتا ہے اللہ تعالی اس کے بدلے میں اس کے چہرے کو جہنم سے ستر سال کی مسافت تک دور کردیتا ہے۔‘‘ ٭اسی طرح رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:’’جو شخص اللہ کے راستے میں ایک دن کا روزہ رکھے تو اللہ تعالی اُس کے اور جہنم کے درمیان ایک ایسی خندق بنا دیتا ہے جو زمین وآسمان کی درمیانی مسافت کے بقدر لمبی ہوتی ہے۔‘‘[رواہ الترمذی وحسنہ الألبانی ] ٭سہل بن سعد رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: (إِنَّ فِی الْجَنَّۃِ بَابًا یُقَالُ لَہُ الرَّیَّانُ،یَدْخُلُ مِنْہُ الصَّائِمُوْنَ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ لاَ یَدْخُلُ مِنْہُ أَحَدٌ غَیْرُہُمْ،یُقَالُ:أَیْنَ الصَّائِمُوْنَ؟فَیَقُوْمُوْنَ لاَ یَدْخُلُ مِنْہُ أَحَدٌ غَیْرُہُمْ،فَإِذَا دَخَلُوْا أُغْلِقَ فَلَمْ یَدْخُلْ مِنْہُ أَحَدٌ )[البخاری:۱۸۹۶،مسلم:۱۱۵۲ ] ’’بے شک جنت میں ایک دروازہ ہے جسے باب الریان کہا جاتا ہے،اس سے قیامت کے دن صرف روزے دار ہی داخل ہو نگے اور ان کے علاوہ کوئی اور اس سے داخل نہیں ہو گا۔اور پکار کر کہا جائے گا:کہاں ہیں روزے دار؟تو وہ کھڑے ہو جائیں گے اور ان کے علاوہ اور کوئی اس سے جنت میں داخل نہیں ہو گا۔اور جب وہ سب کے سب جنت میں چلے جائیں گے تو اس دروازے کو بند کردیا جائے گا۔‘‘
Flag Counter