Maktaba Wahhabi

155 - 195
سے محبت کا سوال کرتا ہوں۔اور جب تو اپنے بندوں کو فتنہ میں مبتلا کرنے کا ارادہ کرے تو مجھے اُس میں مبتلا کئے بغیر میری روح کوقبض کر لینا۔‘‘ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:درجات سے مقصود ہے:سلام کا پھیلانا،کھانا کھلانا اور رات کو اُس وقت نماز پڑھنا جب لوگ سوئے ہوئے ہوں۔‘‘[رواہ الترمذی وصححہ الألبانی ] (۱۵۵)عادل حکمران اور انصاف کرنے والا ذمہ دار ! ز عدل وانصاف کی اللہ تعالی کی ہاں بڑی قدر ومنزلت ہے۔اور اس کی عظیم فضیلت ہے۔ارشاد باری تعالی ہے: ﴿وَأَقْسِطُوْا إِنَّ اللّٰہَ یُحِبُّ الْمُقْسِطِیْنَ﴾[الحجرات:۹ ] ’’تم انصاف کیا کرو کیونکہ اللہ تعالی انصاف کرنے والوں سے محبت کرتا ہے۔‘‘ ٭ نیزنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:’’بے شک انصاف کرنے والے اللہ کے ہاں اُس کی دائیں طرف نور کے ممبروں پر ہو نگے اور اس کے دونوں ہاتھ دائیں ہیں۔وہ جو کہ اپنے فیصلوں ،اپنے گھر والوں اور اپنے ماتحت لوگوں میں عدل وانصاف کرتے ہیں۔‘‘[رواہ مسلم واللفظ ہنا للنسائی،وصححہ الألبانی] ٭ یہ حکم صرف حاکمِ وقت کیلئے ہی نہیں ہے بلکہ اُس باپ کیلئے بھی ہے جو اپنے بچوں اور گھر والوں کا ذمہ دار ہوتا ہے۔اسی طرح اُس کیلئے بھی ہے جس کے پاس دو یا اُس سے زیادہ بیویاں ہوں۔نیز اُس کیلئے بھی ہے جو کسی کمپنی یا آفس کے ملازموں کا ذمہ دار ہو۔اور ان کے علاوہ ہر ذمہ دار پر لازم ہے کہ وہ اپنے ما تحت لوگوں کے ساتھ انصاف کرے تاکہ اسے یہ فضیلت حاصل ہو سکے۔ ٭ اسی طرح نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے جب اُن سات قسم کے لوگوں کا ذکر فرمایا
Flag Counter