Maktaba Wahhabi

145 - 195
سے محفوظ رہی۔‘‘[رواہ الطبرانی وقال الألبانی:حسن لغیرہ ] (۱۴۳) چھ خصلتیں جنت میں پہنچا دیتی ہیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے:((اِضْمَنُوْا لِیْ سِتًّا مِنْ أَنْفُسِکُمْ أَضْمَنُ لَکُمُ الْجَنَّۃَ:اُصْدُقُوْا إِذَا حَدَّثْتُمْ،وَأَوْفُوْا إِذَا وَعَدْتُّمْ،وَأَدُّوْا إِذَا اؤْتُمِنْتُمْ،وَاحْفَظُوْا فُرُوْجَکُمْ،وَغُضُّوْا أَبْصَارَکُمْ،وَکُفُّوْا أَیْدِیَکُمْ ))[رواہ احمد وابن حبان فی صحیحہ وقال الألبانی:صحیح لغیرہ] ’’تم مجھے اپنی طرف سے چھ باتوں کی ضمانت دے دو میں تمھیں جنت کی ضمانت دیتا ہوں۔جب بات کرو تو سچ بولو،وعدہ کرو تو اسے پورا کرو،تمھیں امانت سونپی جائے تو اسے ادا کرو،اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کرو،نظریں جھکائے رکھو اور اپنے ہاتھوں کو روکے رکھو۔‘‘ (۱۴۴) وہ خیر پر زندہ رہا اور خیر پر ہی اس کی موت آئی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے:’’اللہ تعالی نے ارشاد فرمایا:اے محمد(صلی اللہ علیہ وسلم ) کیا آپ کو معلوم ہے کہ اوپر والی جماعت(فرشتے) کس چیز کے بارے میں تکرار کر رہے ہیں ؟میں نے کہا:درجات،کفارات،باجماعت نمازوں کی طرف چل کر جانے،سخت سردی میں مکمل وضو کرنے اور ایک نماز کے بعد دوسری نماز کے انتظار کے بارے میں۔اور جو شخص ان چیزوں کو ہمیشہ جاری رکھے وہ خیر پر زندہ رہتا ہے اور خیر پر ہی اس کی موت آتی ہے۔اور وہ گناہوں سے یوں پاک ہو جاتا ہے جیسا کہ اپنی ماں کے پیٹ سے پیدا ہوتے وقت گناہوں سے پاک تھا۔اللہ
Flag Counter