Maktaba Wahhabi

142 - 195
(۱۳۸) پریشانیاں گناہوں کو مٹا دیتی ہیں ٭ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے: (مَا یُصِیْبُ الْمُسْلِمَ مِنْ نَصَبٍ وَلاَ وَصَبٍ،وَلاَ ہَمٍّ وَلاَ حَزَنٍ،وَلاَ أَذیً وَلاَ غَمٍّ،حَتَّی الشَّوْکَۃُ الَّتِیْ یُشَاکُہَا،إِلاَّ کَفَّرَ اللّٰہُ بِہَا مِنْ خَطَایَاہُ)[متفق علیہ] ’’مسلمان کو جب تھکاوٹ یا بیماری لاحق ہوتی ہے،یا وہ حزن وملال اور تکلیف سے دوچار ہوتا ہے حتی کہ اگر ایک کانٹا بھی چبھتا ہے تو اللہ تعالی اس کے بدلے میں اس کے گناہوں کو مٹا دیتا ہے۔‘‘ ٭ اسی طرح نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: ’’ بے شک عظیم بدلہ عظیم آزمائش پر ملتا ہے۔اور اللہ تعالی جب کسی قوم سے محبت کرتا ہے تو اُسے آزمائش میں مبتلا کرتا ہے۔پھر جو شخص راضی ہو جائے تو اس کیلئے رضا ہوتی ہے اور جو ناراض ہو جائے تو اس کیلئے ناراضگی ہوتی ہے۔‘‘ [حسنہ الترمذی ووافقہ الألبانی ] ٭حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: (مَا یَزَالُ الْبَلاَئُ بِالْمُؤْمِنِ وَالْمُؤْمِنَۃِ فِی نَفْسِہٖ وَوَلَدِہٖ وَمَالِہٖ حَتَّی یَلْقَی اللّٰہَ وَمَا عَلَیْہِ خَطِیْئَۃٌ)[أخرجہ أحمد فی المسند وحسنہ الأرناؤط،ورواہ الترمذی:۲۳۹۹ وصححہ الألبانی ] ’’آزمائشیں مومن مرد اور مومنہ عورت کا پیچھا نہیں چھوڑتیں ،کبھی جان میں ،کبھی اولاد میں اور کبھی مال میں (کسی نہ کسی طرح آزمائشیں ہمیشہ اس کے ساتھ رہتی ہیں )
Flag Counter