Maktaba Wahhabi

46 - 195
٭حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (رَغِمَ أَنْفُہُ ثُمَّ رَغِمَ أَنْفُہُ ثُمَّ رَغِمَ أَنْفُہُ ) ’’ اس شخص کی ناک خاک میں ملے،اس شخص کی ناک خاک میں ملے،اس شخص کی ناک خاک میں ملے!!(تین مرتبہ) قِیْلَ:مَنْ یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ؟پوچھا گیا:کس کی اے اللہ کے رسول ؟ قَالَ:(مَنْ أَدْرَکَ وَالِدَیْہِ عِنْدَ الْکِبَرِ أَوْ أَحَدَہُمَا ثُمَّ لَمْ یَدْخُلِ الْجَنَّۃَ) تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:جس نے ماں باپ دونوں کو یا ان میں سے کسی ایک کو بحالتِ بڑھاپا پایا اور پھر جنت میں داخل نہ ہوا۔‘‘[مسلم:۲۵۵۱] ٭’’ناک خاک میں ملے ‘‘ میں اشارہ ہے ذلت کی طرف۔گویا اس کا معنی یہ ہے کہ وہ شخص ذلیل وخوار ہو جو والدین کو بحالت ِ بڑھاپا پائے اور ان کی خدمت کرکے جنت میں داخل نہ ہو۔والعیاذ باللہ اللہ تعالی فرماتے ہیں:﴿وَمَن یُّہِنِ اللّٰہُ فَمَا لَہُ مِنْ مُّکْرِمٍ﴾[الحج ] ’’جس شخص کو اللہ تعالی رسوا کرے تواسے عزت دینے والا کوئی نہیں۔‘‘ ٭حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: (لاَ یُجْزِیئُ وَلَدٌ وَالِدَہُ إِلاَّ أَنْ یَّجِدَہُ مَمْلُوْکًا فَیَشْتَرِیَہُ فَیُعْتِقَہُ) ’’ کوئی بچہ اپنے والد کا مکمل حق ادا نہیں کر سکتا سوائے اس کے کہ وہ اسے غلام پائے،پھر اسے خرید کر آزاد کردے۔‘‘[مسلم:۱۵۱۰ ] (۵) صلہ رحمی کی فضیلت ٭حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
Flag Counter