Maktaba Wahhabi

169 - 195
(۱۷۴) حج وعمرہ کی فضیلت ٭حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (اَلْعُمْرَۃُ إِلَی الْعُمْرَۃِ کَفَّارَۃٌ لِمَا بَیْنَہُمَا وَ الْحَجُّ الْمَبْرُوْرُ لَیْسَ لَہُ جَزَائٌ إِلاَّ الْجَنَّۃُ )[رواہ مسلم] ’’ایک عمرہ سے دوسرے عمرہ تک دونوں کے درمیان والے گناہوں کیلئے کفارہ ہے اور حجِ مبرور کا بدلہ جنت ہی ہے۔‘‘ ٭حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جب تم بیت اللہ کا قصد کرکے گھر سے روانہ ہوتے ہو تو تمھاری سواری کے ہر ہر قدم پر اللہ تعالی ایک ایک نیکی لکھ دیتا ہے اور ایک ایک گناہ معاف کردیتا ہے۔اور جب تم وقوفِ عرفہ کر رہے ہوتے ہو تو اللہ عز وجل آسمانِ دنیا پر آکر فرشتوں کے سامنے حجاج کرام پر فخر کرتے ہوئے فرماتا ہے:دیکھو یہ میرے بندے ہیں جو دور دراز سے پراگندہ حالت میں اور غبار آلود ہو کر میرے پاس آئے ہیں۔یہ میری رحمت کے امید وار ہیں اور میرے عذاب سے ڈرتے ہیں۔(حالانکہ انھوں نے مجھے نہیں دیکھا) اور اگر یہ مجھے دیکھ لیتے تو پھر ان کی حالت کیا ہوتی! پھر اگر تمھارے اوپر تہہ در تہہ ریت کے ذرات کے برابر،یا دنیا کے ایام کے برابر،یا بارش کے قطروں کے برابر گناہ ہوں تو اللہ تعالی ان تمام گناہوں کو تم سے دھودیتا ہے۔اور جب تم جمرات کو کنکریاں مارتے ہو تو اس کا اجر اللہ تعالی تمھارے لئے ذخیرہ کردیتا ہے۔اور جب تم سر منڈواتے ہو تو ہر بال کے بدلے اللہ تعالی تمھارے لئے ایک نیکی لکھ دیتا ہے۔پھر جب تم طواف کرتے ہو تو اس طرح
Flag Counter