Maktaba Wahhabi

130 - 195
عِلْمٍ یُنْتَفَعُ بِہٖ،أَوْ وَلَدٍ صَالِحٍ یَدْعُوْ لَہُ)[مسلم۔الوصیۃ باب ما یلحق الإنسان من الثواب:۱۶۳۱] ’’جب انسان مر جاتا ہے تو اس کا عمل منقطع ہوجاتا ہے سوائے تین چیزوں کے:صدقہ جاریہ،علمِ نافع اور صالح اولاد جو اس کیلئے دعا کرتی رہے۔‘‘ ٭اسی طرح نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:’’بے شک اللہ عز وجل نیک آدمی کا جنت میں ایک درجہ بلند کرتا ہے تو وہ پوچھتا ہے:اے میرے رب!یہ بلند درجہ مجھے کیونکر ملا؟تو اللہ تعالی فرماتاہے:تیرے بیٹے کے استغفارکی وجہ سے۔‘‘ بیہقی میں یہ الفاظ ہیں:’’تیرے بیٹے کی تیرے لئے دعا کی وجہ سے۔‘‘[رواہ أحمد وابن ماجہ وحسنہ الألبانی ] ٭ لہذا ہر ماں باپ کو چاہیئے کہ وہ اپنے بیٹوں کی اچھی تربیت کریں تاکہ وہ اِس اجر عظیم کو حاصل کر سکیں۔اور ہر بیٹے کو چاہیئے کہ وہ اپنے والدین کیلئے دعا کرے کیونکہ یہ ان کے احسانات کا سب سے ادنی بدلہ ہے جو وہ انھیں پیش کر سکتا ہے۔ ارشاد باری تعالی ہے: ﴿وَقُل رَّبِّ ارْحَمْہُمَا کَمَا رَبَّیَانِیْ صَغِیْرًا﴾[بنی اسرائیل:۲۴ ] ’’اور ان کے حق میں دعا کیا کرو کہ اے میرے رب!ان پر رحم فرما جیسا کہ انھوں نے رحمت وشفقت کے ساتھ مجھے بچپن میں پالا تھا۔‘‘ (۱۲۷)بیٹیوں کی تربیت کی فضیلت ٭ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بیٹیوں کی تعلیم وتربیت کی فضیلت بیان کرتے ہوئے فرمایا:(مَنِ ابْتُلِیَ مِنْ ہٰذِہِ الْبَنَاتِ بِشَیْئٍ فَأَحْسَنَ إِلَیْہِنَّ کُنَّ لَہُ سِتْرًا
Flag Counter