Maktaba Wahhabi

160 - 195
دینار کے جسے میں قرض اتارنے کیلئے ذخیرہ کر لوں۔‘‘ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہاتھ کے ساتھ اشارہ کرتے ہوئے فرمایا:’’میں تو اللہ کے بندوں میں اسے یوں اور یوں خرچ کردوں گا۔‘‘ اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’اے ابو ذر رضی اللہ عنہ!‘‘ تو انھوں نے کہا:یا رسول اللہ!میں آپ کی خدمت میں حاضر ہوں۔تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’جو لوگ زیادہ مال والے ہیں وہ قیامت کے روز کم اجر والے ہونگے سوائے اُن لوگوں کے جو یوں اور یوں خرچ کرتے ہیں۔۔۔‘‘[متفق علیہ ] ٭نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:’’نیکی کے کام برے انجاموں سے بچاتے ہیں۔اور خفیہ طور پر صدقہ رب تعالی کے غضب کو بجھاتا ہے۔اور صلہ رحمی سے عمر میں اضافہ ہوتا ہے۔اور نیکی کا ہر کام صدقہ لکھا جاتا ہے۔اور جو لوگ دنیا میں اچھے ہوتے ہیں وہی آخرت میں بھی اچھے تصور کئے جائیں گے۔‘‘[رواہ الطبرانی وحسنہ الألبانی ] (۱۵۹) مومن قیامت کے روز اپنے صدقہ کے سائے تلے ہو گا رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:(کُلُّ امْرِیئٍ فِیْ ظِلِّ صَدَقَتِہٖ حَتّٰی یُقْضٰی بَیْنَ النَّاسِ )[رواہ أحمد وابن خزیمۃ وصححہ الألبانی ] ’’ہر شخص اپنے صدقے کے سائے تلے رہے گا یہاں تک کہ لوگوں کے درمیان فیصلہ ہو جائے۔‘‘ یزید کہتے ہیں کہ ابو مرثد ہر دن صدقہ کرتے تھے چاہے ایک کیک کے ساتھ یا صلہ رحمی کے ساتھ ہی سہی۔ (۱۶۰) اللہ کے راستے میں شہادت پانے کی فضیلت ٭نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:’’شہید کیلئے اللہ کے ہاں چھ انعامات ہیں۔
Flag Counter