Maktaba Wahhabi

159 - 195
الحاکم ووافقہ الذہبی ] ٭ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: (مَنْ تَصَدَّقَ بِعِدْلِ تَمْرَۃٍ مِنْ کَسْبٍ طَیِّبٍ،وَلاَ یَقْبَلُ اللّٰہُ إِلاَّ الطَّیِّبَ،فَإِنَّ اللّٰہَ یَقْبَلُہَا بِیَمِیْنِہٖ ثُمَّ یُرَبِّیْہَا لِصَاحِبِہَا کَمَا یُرَبِّیْ أَحَدُکُمْ فُلُوَّہُ حَتّٰی تَکُوْنَ مِثْلَ الْجَبَلِ )[متفق علیہ ] ’’جو شخص حلال کمائی سے ایک کھجور کے برابر صدقہ کرے اور اللہ تعالی حلال کمائی کو ہی قبول کرتا ہے تو اللہ تعالی اسے اپنے دائیں ہاتھ سے قبول کرتا ہے۔پھر صدقہ کرنے والے کیلئے اس کی پرورش ایسے کرتا ہے جیسے تم میں سے کوئی شخص اپنے بچھیرے کی پرورش کرتا ہے یہاں تک کہ وہ(صدقہ ) ایک پہاڑ کی مانند ہو جاتا ہے۔‘‘ ٭ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: (سَبْعَۃٌ یُظِلُّہُمُ اللّٰہُ فِیْ ظِلِّہٖ یَوْمَ لاَ ظِلَّ إِلاَّ ظِلُّہُ وَرَجُلٌ تَصَدَّقَ بِصَدَقَۃٍ فَأَخْفَاہَا حَتّٰی لاَ تَعْلَمَ شِمَالُہُ مَا تُنْفِقُ یَمِیْنُہُ )[متفق علیہ] ’’سات قسم کے لوگوں کو اللہ تعالی اپنے(عرش کے ) سائے تلے جگہ دے گا جس دن اس کے سائے کے علاوہ کوئی سایہ نہ ہو گا ان میں سے ایک شخص وہ ہے جس نے اس طرح خفیہ طور پر صدقہ کیا کہ اس کے بائیں ہاتھ کو بھی پتہ نہ چلا کہ اس کے دائیں ہاتھ نے کیا خرچ کیا۔‘‘ ٭نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت ابو ذر رضی اللہ عنہ سے فرمایا:’’اے ابو ذر!میں یہ بات پسند نہیں کرتا کہ میرے پاس جبل ِ احد کے بقدر سونا ہو اور ایک رات یا تین راتیں گذر جائیں اور میرے پاس اُس سے ایک دینا ر بھی باقی ہو سوائے اُس
Flag Counter