Maktaba Wahhabi

128 - 195
(۱۲۳) باجماعت نماز ادا کرنے کے فضائل میں سے ایک فضیلت ٭نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: ’’جب امام(غَیْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَیْہِمْ وَلاَ الضَّالِّیْن ) کہے تو تم(آمین ) کہا کرو کیونکہ جو شخص عین اُس وقت آمین کہے جب فرشتے کہتے ہیں تو اُس کے پچھلے گناہ معاف کردئیے جاتے ہیں۔‘‘[متفق علیہ ] ٭میرے مسلمان بھائی!یہ فضیلت اُس شخص کو نصیب نہیں ہو سکتی جو باجماعت نماز سے پیچھے رہے۔واللہ اعلم (۱۲۴) زکاۃ نہ دینے کا وبال ٭نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: ’’جس آدمی کے پاس مال ہو اور وہ اس کی زکاۃ ادا نہ کرے تو وہ اُس کیلئے زہریلے گنجے سانپ کی شکل میں بنا دیا جائے گا جو اس کی گردن کا طوق ہو گا۔وہ اُس سے دور بھاگے گا لیکن وہ اس کا پیچھا نہیں چھوڑے گا۔پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ آیت تلاوت کی:﴿وَلاَ یَحْسَبَنَّ الَّذِیْنَ یَبْخَلُونَ بِمَا آتَاہُمُ اللّٰہُ مِن فَضْلِہِ ہُوَ خَیْراً لَّہُمْ بَلْ ہُوَ شَرٌّ لَّہُمْ سَیُطَوَّقُونَ مَا بَخِلُوا بِہِ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ﴾’’اور جو لوگ اُس مال میں بخل کرتے ہیں جو اللہ نے انھیں دیا ہے تووہ اسے اپنے حق میں بہتر نہ سمجھیں بلکہ وہ تو ان کیلئے بری چیز ہے۔جس مال میں وہ بخل کر رہے ہیں قیامت کے روز وہ ان کی گردن میں طوق بنا کر پہنا دیا جائے گا۔‘‘[رواہ النسائی وصححہ الألبانی ]
Flag Counter