Maktaba Wahhabi

93 - 195
دوسرے کی زیارت کرتے اور ایک دوسرے پر خرچ کرتے ہیں۔‘‘ ٭ رسول اکرم کا ارشاد ہے:’’قیامت کے روزاللہ تعالی یقینی طور پر کچھ ایسے لوگوں کو اٹھائے گا جن کے چہروں پر نور ہو گا اور انھیں ہیروں سے بنے ہوئے ممبروں پر بٹھائے گا۔لوگ ان پر رشک کریں گے حالانکہ وہ انبیاء اور شہداء میں سے نہیں ہونگے۔‘‘ چنانچہ ایک اعرابی(دیہاتی ) رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے گھٹنوں پر ہاتھ رکھ کر کہنے لگا:اے اللہ کے رسول!ان کے بارے میں واضح طور پر بتلائیے تاکہ ہم انھیں پہچان لیں۔تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’یہ مختلف قبیلوں اور مختلف شہروں سے تعلق رکھنے والے وہ لوگ ہیں جو اللہ کی رضا کیلئے ایک دوسرے سے محبت کرتے اور اس کا ذکر کرنے کیلئے اکٹھے ہوتے ہیں۔‘‘[رواہ الطبرانی وحسنہ المنذری وقال الہیثمی:رجالہ موثقون ] (۵۹) مصافحہ کرنے سے گناہوں کی مغفرت ٭نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے:’’جو دو مسلمان بوقت ِ ملاقات مصافحہ کریں تو ان کے جدا جدا ہونے سے پہلے ان کی مغفرت کردی جاتی ہے۔‘‘ [حسنہ الترمذی وصححہ الألبانی ] ٭ اسی طرح نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:’’جو دو مسلمان بوقت ِ ملاقات ایک دوسرے کا ہاتھ پکڑتے(مصافحہ کرتے ) ہیں اللہ تعالی پر ان کا حق ہے کہ وہ ان کی دعا کو قبول کرے اور ان کے ہاتھ الگ الگ ہونے سے قبل ان کی مغفرت کردے۔‘‘ [أخرجہ الإمام أحمد فی المسند وقال شعیب الأرناؤط:صحیح لغیرہ ] ٭اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ مسلمانوں کے درمیان باہمی الفت ومحبت اور ان کا اتفاق واتحاد اللہ تعالی کی ان سے محبت کا موجب بنتا ہے۔
Flag Counter