Maktaba Wahhabi

61 - 195
صدقہ کردے۔خاص طور پر جب مال بندے کو محبوب ہو اور اسے اس کی ضرورت بھی ہو،پھر بھی وہ صرف اللہ تعالی کی رضا کیلئے اپنے بھائی کو مہلت دے دے یا معاف کردے تو یقینا اس کا اجر اور زیادہ بڑا ہو گا۔ایسے شخص کو خوش ہونا چاہیئے کہ ہو سکتا ہے کہ وہ اُن کامیاب ہونے والے لوگوں میں سے ہو جن کے بارے میں اللہ تعالی ارشاد فرماتا ہے: ﴿وَیُؤْثِرُونَ عَلَی أَنفُسِہِمْ وَلَوْ کَانَ بِہِمْ خَصَاصَۃٌ وَمَن یُوقَ شُحَّ نَفْسِہِ فَأُوْلَئِکَ ہُمُ الْمُفْلِحُونَ﴾[الحشر:۹ ] ’’ اوروہ اپنی ذات پر ترجیح دیتے ہیں خواہ خود فاقہ سے ہوں۔اور جو لوگ اپنے نفس کی تنگی اور بخل سے بچا لئے جائیں وہی کامیاب ہونے والے ہیں۔‘‘ (۱۶) دنیا میں صرف ذکر اللہ اور اس کے متعلقہ اعمال ہی کی فضیلت ہے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:’’خبر دار!دنیا ملعون ہے اور اس میں جو کچھ ہے وہ بھی ملعون ہے۔سوائے اللہ تعالی کے ذکر کے اور جو اُس کے متعلق ہو۔اور سوائے عالم اور متعلم کے۔‘‘[رواہ الترمذی وحسنہ ] (۱۷) اللہ تعالی کی نوازشوں کو حاصل کر نے کی ترغیب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: ’’بے شک تمھارے سال کے ایام میں تمھارے رب کی طرف سے بعض خاص نوازشیں ہوتی ہیں ،لہذا تم ان کے حصول کی کوشش کیا کرو۔ہو سکتا ہے کہ تم میں سے کوئی شخص ان میں سے کسی نوازش کو پا لے تو وہ اس کے بعد کبھی بد نصیب نہیں
Flag Counter