Maktaba Wahhabi

133 - 195
اُس نے اپنے ورثے میں چھوڑا،یا وہ مسجد جو اس نے بنوائی،یا وہ گھر جو اُس نے کسی مسافر کیلئے بنوایا،یا وہ نہر جو اُس نے جاری کی،یا وہ صدقہ جو اُس نے اپنی تندرستی اور زندگی میں اپنے مال سے نکالا۔ان سب چیزوں کا ثواب اسے اس کی موت کے بعد بھی ملتا رہتا ہے۔‘‘[رواہ ابن ماجہ وحسنہ الألبانی ] (۱۳۱) بیٹے کی وفات پر صبر کرنا ٭ ابو حسان بیان کرتے ہیں کہ میں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے کہا:میرے دو بیٹے فوت ہو گئے ہیں ،لہذا آپ ہمیں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی کوئی ایسی حدیث سنائیں جس کے ذریعے آپ ہمارے فوت شدگان کے بارے میں ہمیں خوش کردیں۔انھوں نے کہا:ٹھیک ہے۔جو کم سن بچے فوت ہو جاتے ہیں وہ جنت میں گھومتے پھرتے ہیں۔ان میں سے ایک اپنے باپ یا اپنے والدین کو ملے گا تو اس کے کپڑوں یا اس کے ہاتھوں کو پکڑ لے گا جس طرح میں نے تمھارے کپڑے کے کنارے کو پکڑ رکھا ہے۔پھر وہ اسے نہیں چھوڑے گا یہاں تک کہ اللہ تعالی اسے اور اس کے باپ کو جنت میں داخل کردے گا۔‘‘[رواہ مسلم ] ٭حضرت قرۃ بن ایاس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک آدمی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آتا تھا،اُس کے ساتھ اس کا ایک بیٹا بھی ہوتا تھا۔ایک مرتبہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے پوچھا:کیا تمہیں اس سے محبت ہے؟اس نے کہا:اے اللہ کے رسول!جس طرح میں اس سے محبت کرتا ہوں اسی طرح اللہ تعالی آپ سے محبت کرے۔پھر(کچھ عرصہ بعد ) اُس شخص نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی مجلس میں آنا چھوڑ دیا۔آپ نے پوچھا:فلاں آدمی کہاں ہے؟صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے کہا:اس کا بیٹا فوت ہو چکا ہے۔
Flag Counter