Maktaba Wahhabi

197 - 195
مَغْفِرَۃً )[رواہ الترمذی:۳۵۴۰ وصححہ الألبانی] ’’اے ابن آدم!اگر تو صرف مجھے پکارتا رہے اور تمام امیدیں مجھ سے وابستہ رکھے تو میں تمہیں معاف کرتا رہوں گا خواہ تم سے جو بھی گناہ سرزد ہوا ہو اور میں کوئی پرواہ نہیں کروں گا۔اور اگر تیرے گناہ آسمان تک پہنچ جائیں ،پھر تم مجھ سے معافی طلب کر لو تو میں تمھیں معاف کردونگا اورمیں کوئی پرواہ نہیں کرونگا۔اور اگر تو میرے پاس زمین کے برابر گناہ لیکر آئے،پھر تمھاری مجھ سے ملاقات اس حالت میں ہو کہ تم میرے ساتھ کسی کو شریک نہیں بناتے تھے تو میں زمین کے برابر تجھے مغفرت سے نوازوں گا۔‘‘ (۱۸۲) موت کی کیفیت کے متعلق حضرت براء رضی اللہ عنہ کی مشہور حدیث میں اِس رسالے کا خاتمہ درج ذیل حدیث سے کرتا ہوں کیونکہ اس میں بہت بڑی نصیحت ہے۔اِس امید کے ساتھ کہ شاید اللہ تعالی ہم سب کو اس سے نصیحت اور عبرت حاصل کرنے کی توفیق دے ! حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک انصاری کا جنازہ لے کر نکلے،ہم قبرستان میں پہنچے تو ابھی اس کیلئے لحد تیار نہیں کی گئی تھی۔چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم قبلہ رخ ہو کربیٹھ گئے اور ہم بھی آپ کے ارد گرد یوں پر سکون ہو کر بیٹھ گئے جیسے ہمارے سروں پر پرندے بیٹھے ہوں۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ میں ایک لکڑی تھی جس سے آپ زمین میں کچھ کرید رہے تھے۔اِس
Flag Counter