Maktaba Wahhabi

18 - 195
جنت اور اس کی نعمتوں کا بیان (۱) جنت کے دروازے ٭ارشاد باری تعالی ہے:﴿وَسِیْقَ الَّذِیْنَ اتَّقَوْا رَبَّہُمْ إِلَی الْجَنَّۃِ زُمَرًا حَتّٰی إِذَا جَآؤُوْہَا وَفُتِحَتْ أَبْوَابُہَا وَقَالَ لَہُمْ خَزَنَتُہَا سَلاَمٌ عَلَیْکُمْ طِبْتُمْ فَادْخُلُوْہَا خَالِدِیْنَ﴾[الزمر:۷۳ ] ’’اور جو لوگ اپنے رب سے ڈرتے تھے ان کے گروہ کے گروہ جنت کی طرف روانہ کئے جائیں گے یہاں تک کہ جب اس کے پاس آ جائیں گے اور دروازے کھول دیئے جائیں گے اور وہاں کے نگہبان ان سے کہیں گے:تم پر سلام ہو،تم خوشحال رہو،تم اس میں ہمیشہ کیلئے چلے جاؤ۔‘‘ ٭ارشاد باری تعالی ہے: ﴿جَنَّاتُ عَدْنٍ یَدْخُلُونَہَا وَمَنْ صَلَحَ مِنْ آبَائِہِمْ وَأَزْوَاجِہِمْ وَذُرِّیَّاتِہِمْ وَالمَلاَئِکَۃُ یَدْخُلُونَ عَلَیْْہِم مِّن کُلِّ بَابٍ ٭ سَلاَمٌ عَلَیْْکُم بِمَا صَبَرْتُمْ فَنِعْمَ عُقْبَی الدَّارِ﴾[الرعد:۲۳۔۲۴] ’’ہمیشہ رہنے والی جنتوں میں وہ داخل ہو جائیں گے اور ان کے آباء،ان کی بیویوں اور اولاد میں سے جو نیک لوگ ہونگے وہ بھی ان میں چلے جائیں گے۔اور فرشتے ہر دروازے سے ان کے پاس آئیں گے اور کہیں گے:آپ حضرات پر آپ کے صبر کی بدولت اللہ کی سلامتی ہے۔آخرت کا وہ گھر کیا ہی اچھا گھر ہے۔‘‘ ٭ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:’’جنت کے آٹھ دروازے ہونگے،ان میں
Flag Counter