Maktaba Wahhabi

19 - 195
سے ایک دروازے کا نام(الریان ) ہو گا جس سے صرف روزہ دار داخل ہوں گے۔‘‘[رواہ البخاری ] ٭ اسی طرح نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:’’بے شک جنت کے دو دروازوں کے درمیان اتنا فاصلہ ہے کہ جو چالیس سال میں طے ہو سکتا ہے۔اور ایک دن آئے گا جب وہ سب رش کی وجہ سے پُر ہونگے۔‘‘[رواہ مسلم ] (۲) اہل ِ جنت کے جنت میں داخل ہونے کی کیفیت حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’سب سے پہلا گروہ جو جنت میں داخل ہو گا ان کی شکلیں چودھویں رات کے چاند کی مانند ہو نگی۔پھر ان کے بعد داخل ہونے والے لوگوں کی صورتیں آسمان پر سب سے زیادہ چمکنے والے ستارے کی طرح ہو نگی۔انھیں پیشاب وپاخانہ کی ضرورت نہیں ہو گی اور وہ بلغم اور تھوک سے پاک ہو نگے۔ان کی کنگھیاں سونے کی ہو نگی اور ان کے جسم سے نکلنے والے پسینے کی خوشبو کستوری جیسی ہو گی۔ان کی انگیٹھیوں میں عود سلگ رہا ہو گا۔ان کی بیویاں موٹی موٹی آنکھوں والی حوریں ہو نگی۔ان سب کے اخلاق ایک جیسے ہو نگے اور وہ سب کے سب اپنے باپ آدم(علیہ السلام ) کی صورت پر ہو نگے۔اور ان کا قد ساٹھ ہاتھ لمبا ہو گا۔‘‘ [بخاری:۳۳۲۷،مسلم:۲۸۳۴ ] (۳) جنت کے سب سے نچلے درجہ میں جنتی کیسے ہو گا؟ ٭ حضرت مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
Flag Counter