Maktaba Wahhabi

383 - 444
و آثار مبارکہ کا ابطال ہوتا ہے۔ اور جہمیوں کی علامت یہ ہے کہ وہ اہل السنۃ والجماعۃ اہل الحدیث سلفی اہل ایمان و اسلام کا نام ’’ مشبّہہ‘‘ رکھتے ہیں۔ قدریہ کی پہچان یہ ہے کہ وہ اہل السنۃ کا نام ’’مجبّرہ‘‘ رکھتے ہیں۔ اور مرجئہ کی علامت یہ ہے کہ وہ اہل السنۃ والجماعۃ کا نام ’’مخالفہ و نقصانیہ‘‘ رکھتے ہیں۔ جبکہ رافضہ کی علامت یہ ہے کہ وہ اہل السنۃ والجماعۃ سلفی جماعت کا نام ’’ناصبہ ‘‘ رکھتے ہیں۔ حالانکہ اہل السنۃ والجماعۃ سلفی جماعت حقہ کا صرف ایک ہی نام ہے کہ جس کا بار بار ذکر ہو رہا ہے۔ یعنی ’’اہل السنۃ والجماعۃ ‘‘ اورنہایت محال ہے کہ مذکور بالا سارے نام اس نام کے ساتھ جمع ہو جائیں۔ ‘‘[1] ج…امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ سے بیان کیا گیا ہے کہ ؛ (ایک گمراہ شخص) ابن قتیلہ سے لوگوں نے مکہ میں اصحاب الحدیث کا تذکرہ کیا۔ تو وہ کہنے لگا :یہ اصحاب الحدیث (اہل الحدیث سلفی جماعت حقہ کے لوگ) نہایت بری قوم ہے۔ یہ سن کر امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ کپڑے جھٹکتے ہوئے اُٹھ کھڑے ہوئے اور فرماتے جا رہے تھے :’’ یہ شخص ابن قتیلہ زندیق ہے۔ زندیق ہے ، زندیق ہے۔‘‘ حتی کہ یہ کہتے ہوئے گھر میں داخل ہو گئے۔ ‘‘ اللہ تبارک و تعالیٰ نے اہل الحدیث ، اہل السنۃ سلفی جماعت کے اہل ایمان و اسلام کو ان تمام معایب سے کہ جو ان کی طرف منسوب کیے گئے ہمیشہ محفوظ رکھا ہے۔ اور وہ صرف اہل السنۃ والجماعۃ سلفی ، اہل الحدیث ہیں کہ جن کا رتبہ اللہ کے ہاں بہت بلند ہے اور ان کی سیرتیں اللہ کے ہاں نہایت پسندیدہ اور مقبول ہیں۔ اور ان کا راستہ (قرآن و سنت والا صراط مستقیم) نہایت درست اور سیدھا ہے۔ اور اپنے اعلیٰ مقاصد
Flag Counter