Maktaba Wahhabi

363 - 444
والی زندگی گزارنے کا شرف تھا۔ (یعنی یہ حضرات اس لیے ساری امت سے ممتاز ہیں کہ انہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرہ انور کو بار بار دیکھنے کا شرف بھی حاصل ہوتا اور یہ کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خوشیوں ، غموں ، دکھوں اور جہاد فی سبیل اللہ میں شرکت کا پورا موقع بھی ملتا تھا۔ اور وہ حضرات دین حنیف ، قرآن و سنت کو براہِ راست آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے سیکھتے تھے۔) اشرف الخلائق محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین ، اللہ عزوجل اور اس کے محبوب پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم کے طرف سے عادل قرار دینے کی بنا پر سب کے سب عادل تھے۔ یہ تمام حضرات اللہ تبارک و تعالیٰ کے ولی (دوست) اور اس کے اصفیاء (منتخب شدہ لوگ) تھے۔ سب کے سب صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین اللہ رب العالمین کی سب مخلوقات میں انبیاء کرام علیہم السلام کے بعد سب سے بہتر تھے اور وہ اس اُمت کے اپنے نبی محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد افضل ترین لوگ تھے۔ ان کے بارے میں اللہ عزوجل کا ارشاد گرامی ہے : ﴿وَالسَّابِقُونَ الْأَوَّلُونَ مِنَ الْمُهَاجِرِينَ وَالْأَنصَارِ وَالَّذِينَ اتَّبَعُوهُم بِإِحْسَانٍ رَّضِيَ اللّٰهُ عَنْهُمْ وَرَضُوا عَنْهُ وَأَعَدَّ لَهُمْ جَنَّاتٍ تَجْرِي تَحْتَهَا الْأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا أَبَدًا ۚ ذَٰلِكَ الْفَوْزُ الْعَظِيمُ﴾ (التوبہ:۱۰۰) ’’اور مہاجرین و انصار میں سے جن لوگوں نے اول ہجرت کی اور پہلے اسلام لائے اور جنھوں نے نیکی کے ساتھ ان کی پیروی کی، اللہ ان سے راضی ہوا اور وہ اللہ سے راضی ہوئے (اللہ ان سے خوش اور وہ اللہ سے خوش) اور اللہ تعالیٰ نے ان کے لیے جنتیں تیار کر رکھی ہیں جن کے نیچے نہریں بہ رہی ہیں۔ وہ ان میں ہمیشہ ہمیشہ رہیں گے۔ یہی بہت بڑی کامیابی ہے۔‘‘ [1]
Flag Counter