Maktaba Wahhabi

354 - 444
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((اِسْمَعُوْا وَأَطِیْعُوْا وَإِنِ استُعْمِلَ عَلَیْکُمْ عَبْدٌ حَبَشِیٌ کَأَنَّ رَأْسَہُ زَبِیبَۃٌ)) ’’(اپنے اُمراء اور مسلم حکام کی) بات کو سنو اور اطاعت کرو۔ اگرچہ تمہارے اوپر ایک حبشی غلام کو ہی عامل کیوں نہ بنا دیا جائے اور اس کا سرگویا کہ منقی کا دانہ ہو۔ (مگر پھر بھی اُس کی اطاعت کرو۔) ‘‘[1] اسی طرح سیدنا حذیفہ بن یمان رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ؛ نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((تَسْمَعُ وَتُطِیْعُ لِلْاَمِیْرِ،وَاِنْ ضُرِبَ ظَہْرُکَ وَأُخِذَ مَالُکَ:فَاسْمَعْ وَأَطِعْ۔ وقولہ :مَنْ کَرِہَ مِن أَمیرہِ شَیئًا فَلْیَصْبِرْ عَلَیہِ، فَإِنَّہُ لَیْسَ أَحَدٌ مِنَ النَّاسِ خَرَجَ مِنَ السُّلْطانِ شِبْرًا، فَمَاتَ عَلَیہ اِلَّا مَاتَ مِیْتَـۃً جَاہِلیَّۃً)) ’’حکم اور بات کو (اپنے امیر کی) سنو اور امیر کی اطاعت کرو۔ اگرچہ تمہاری پیٹھ پر کوڑے ہی کیوں نہ مارے جائیں اور تمہارا مال ہی کیوں نہ چھین لیا جائے۔ پس حکم اور بات (امیر کی) سنو اور اطاعت کرو۔ ‘‘ (اگلی ایک حدیث میں کہ جو سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے) اور فرمایا:’’ جو آدمی اپنے امیر سے کسی چیز کو ناپسند کرے تو اس پر وہ صبرکرے۔ اس لیے کہ بلاشک لوگوں میں سے کوئی ایسا شخص نہیں جو مسلمانوں کے حاکم ، امیر یا سلطان کی اطاعت سے بالشت بھر باہر ہو گیا اور اسی حالت میں اُس پر
Flag Counter