Maktaba Wahhabi

353 - 444
((مَنْ أَطَاعَنِیْ فَقَدْ أَطَاعَ اللّٰہَ وَمَنْ عَصَانِی فَقَدْ عَصَی اللّٰہَ، ومَنْ یُطِعِ الْأمِیْرَ فَقَدْ أَطاعَنِی ، ومَنْ یَعْصِ الْامِیْرَ فَقَدْ عَصانِیِ وَاِنَّمَا الْاِمَامُ جُنَّۃٌ یُقَاتَلُ مِنْ وَرَائِہِ وَیُتَّقیٰ بِہ فَإِنْ أَمَرَ بِتَقْوَی اللّٰہِ وَعَدَلَ فَاِنَّ لَہُ بِذَالِکَ اَجْرًا ، وَاِنْ قَالَ بِغَیْرِہِ فَإِنَّ عَلَیْہِ مِنْہُ)) ’’جس نے میری اطاعت و فرمانبرداری کی بالتحقیق اُس نے اللہ تعالیٰ کی اطاعت کی۔ اور جس نے میری نافرمانی و معصیت کی اُس نے بالتحقیق اللہ تبارک و تعالیٰ کی نافرمانی کی۔ اور جس نے (مسلمان، مومن) امیر کی اطاعت کی و فرمانبرداری کی اُس نے بالتحقیق میری اطاعت و فرمانبرداری کی۔ اور جس نے مسلمان امیر کی نافرمانی کی بالتحقیق اُس نے میری نافرمانی کی۔ اور بلاشک و شبہ امام (مسلمان حاکم یا خلیفۃ المسلمین اور امیر المومنین دین و دنیا کے تمام اُمور میں اہل ایمان و اسلام کی طرف سے) ڈھال ہوتا ہے۔ اس کی آڑ میں (یعنی اس کے ساتھ ہو کر) لڑنا چاہیے اور اس کے ذریعے بچنا چاہیے۔ (یعنی امام و امیر کی ذات لوگوں کا بچاؤ ہوتی ہے۔ کوئی کسی پر ظلم نہیں کرنے پاتا اور دشمن کے حملہ سے حفاظت اسی کی وجہ سے ہوتی ہے۔) چنانچہ اگر وہ اللہ کے تقویٰ کا حکم دے اور عدل و انصاف سے کام لے تو اس کے بدلے اُسے اجر و انعام ملے گا۔ اور اگر وہ اس کے علاوہ (یعنی اللہ کی معصیت اور ظلم و ستم) کا حکم دے تو (پھر اس کی اطاعت نہیں ہوگی اور) اس کا وبال بھی اسی پر پڑے گا۔ ‘‘[1]
Flag Counter