Maktaba Wahhabi

337 - 444
خوشخبریوں کے۔ (خوشخبریاں باقی رہ جائیں گی۔) لوگوں نے عرض کیا :یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! یہ خوشخبریاں کیا ہیں ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ اچھے خواب۔ ‘‘[1] اور اہل السنۃ والجماعۃ سلفی اہل الحدیث اس بات پر بھی ایمان رکھتے ہیں کہ : بلاشک اللہ تبارک وتعالیٰ نے بنی نوع جن میں سے شیطانوں کو پیدا فرمایا ہے جو بنی آدم (انسانوں) کے دلوں میں وسوسے پیدا کرتے ہوئے ان کی گھات میں لگے رہتے ہیں کہ انھیں کیسے گمراہ کریں۔ اور انھیں کیسے دیوانہ و خبطی بنا دیں۔ جیسا کہ اللہ عزوجل کا ارشاد گرامی ہے : ﴿وَلَا تَأْكُلُوا مِمَّا لَمْ يُذْكَرِ اسْمُ اللّٰهِ عَلَيْهِ وَإِنَّهُ لَفِسْقٌ وَإِنَّ الشَّيَاطِينَ لَيُوحُونَ إِلَىٰ أَوْلِيَائِهِمْ لِيُجَادِلُوكُمْ ۖ وَإِنْ أَطَعْتُمُوهُمْ إِنَّكُمْ لَمُشْرِكُونَ﴾ (الانعام:۱۲۱) ’’اور جس جانور پر (ذبح کرتے وقت) اللہ تعالیٰ کا نام نہ لیا جائے اس کو مت کھاؤ اور اس میں سے کھانا گناہ ہے۔ اور شیطان تو اپنے دوستوں کے دل میں (وسوسے اور غلط خیالات) ڈالتے ہیں تاکہ وہ تم سے (ناحق) کا جھگڑاکریں۔ اور اگر تم ان کا کہا مان لو تو تم بھی مشرک ہو چکے، ضرور ہو چکے۔‘‘ اور اس میں بھی کوئی شک نہیں کہ اللہ تعالیٰ اپنے کسی حکیمانہ فیصلہ کے تحت اپنے بندوں میں سے جس پر چاہتا ہے ان کو مسلط کردیتا ہے۔ جیسا کہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿قَالَ اذْهَبْ فَمَن تَبِعَكَ مِنْهُمْ فَإِنَّ جَهَنَّمَ جَزَاؤُكُمْ جَزَاءً مَّوْفُورًا ﴿٦٣﴾ وَاسْتَفْزِزْ مَنِ اسْتَطَعْتَ مِنْهُم بِصَوْتِكَ وَأَجْلِبْ عَلَيْهِم بِخَيْلِكَ وَ
Flag Counter