Maktaba Wahhabi

187 - 444
سے بچانے اور ان قوموں کی سوسائٹیوں کو دہشت گردی، فساد فی الارض اور حرام چیزوں اور حرام افعال کو حلال سمجھنے سے روک کر ان کی تطہیر ہوتی تھی۔ چنانچہ اس ضمن میں بلاشک و شبہ اللہ کے پیغمبروں نے رسالت و نبوت کو لوگوں تک پورا پورا پہنچا دیا۔ اس امانت کا پورا پورا حق ادا کر دیا۔ اپنی اپنی امت کو (قولی و عملی) پوری پوری نصیحت کردی اور انہوں نے اللہ کی راہ میں جہاد و جہد کا پورا پورا حق ادا کر دیا تھا۔ ان کو اللہ تبارک و تعالیٰ کی طرف سے ایسے واضح اور ظاہر معجزات عطا ہوئے تھے کہ جو ان کی صداقت پر دلالت کرتے تھے۔ [1]اور جو شخص ان انبیاء کرام و رسل عظام علیہم الصلوٰۃ والسلام میں سے کسی ایک کا بھی انکار کرے تو اُس نے گویا اللہ عزوجل اور تمام کے تمام رسولوں کے ساتھ کفر اور ان کا انکار کیا۔ جیساکہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ کا ارشاد ہے : ﴿إِنَّ الَّذِينَ يَكْفُرُونَ بِاللّٰهِ وَرُسُلِهِ وَيُرِيدُونَ أَن يُفَرِّقُوا بَيْنَ اللّٰهِ وَرُسُلِهِ وَيَقُولُونَ نُؤْمِنُ بِبَعْضٍ وَنَكْفُرُ بِبَعْضٍ وَيُرِيدُونَ أَن يَتَّخِذُوا بَيْنَ ذَٰلِكَ سَبِيلًا ﴿١٥٠﴾ أُولَـٰئِكَ هُمُ الْكَافِرُونَ حَقًّا ۚ وَأَعْتَدْنَا لِلْكَافِرِينَ عَذَابًا مُّهِينًا ﴿١٥١﴾ وَالَّذِينَ آمَنُوا بِاللّٰهِ وَرُسُلِهِ وَلَمْ يُفَرِّقُوا بَيْنَ أَحَدٍ مِّنْهُمْ أُولَـٰئِكَ سَوْفَ يُؤْتِيهِمْ أُجُورَهُمْ وَكَانَ اللّٰهُ غَفُورًا رَّحِيمًا﴾ (النساء:۱۵۰ تا ۱۵۲) ’’جو لوگ اللہ تعالیٰ اور اس کے پیغمبروں کو نہیں مانتے۔ اللہ تعالیٰ اور اس کے پیغمبروں میں جدائی ڈالنا چاہتے ہیں۔ (مثلاً:اللہ کو مانتے ہیں لیکن پیغمبروں کو نہیں
Flag Counter