Maktaba Wahhabi

184 - 444
جَبَّارٍ﴾ (المؤمن :۳۵) ’’وہ لوگ جو اللہ تعالیٰ کی آیات میں جھگڑتے ہیں بغیر کسی دلیل کے جو ان کے پاس آئی ہو، اللہ تعالیٰ کے نزدیک اور ایمان والوں کے نزدیک نہایت ناراضگی کی بات ہے۔ اس کے دل پر کہ جو متکبر، سرکش ہو اسی طرح مہر لگا دیتا ہے۔ ‘‘ تیسرے مقام پر فرمایا: ﴿قُلْ إِنَّمَا حَرَّمَ رَبِّيَ الْفَوَاحِشَ مَا ظَهَرَ مِنْهَا وَمَا بَطَنَ وَالْإِثْمَ وَالْبَغْيَ بِغَيْرِ الْحَقِّ وَأَن تُشْرِكُوا بِاللّٰهِ مَا لَمْ يُنَزِّلْ بِهِ سُلْطَانًا وَأَن تَقُولُوا عَلَى اللّٰهِ مَا لَا تَعْلَمُونَ﴾ (الاعراف:۳۳) ’’(اے پیغمبر) کہہ دے میرے رب نے تو صرف (بے شرمی کے) بُرے کاموں کو (جیسے زنا، اغلام وغیرہ کو) حرام کیا ہے، کھلم کھلا ہو یا چھپا کر۔ اور گناہ کو، اور ناحق ستانے کو (یعنی ظلم کو) اور اللہ تعالیٰ کے ساتھ شریک کرنے کو، جس کی اس نے کوئی سند نہیں اتاری اور اللہ تعالیٰ پر وہ بات لگانے کو جو تم کو معلوم نہیں۔‘‘ [1] بلکہ یہ اہل السنۃ والجماعۃ اہل الحدیث جماعت حَقّہ و فرقہ ناجیہ والے سلفی لوگ : (ا)… قران کی تفسیر خود قرآنِ عظیم و حکیم سے۔
Flag Counter