Maktaba Wahhabi

238 - 264
(اعتدال پسندی) کا حقیقی مفہوم ہے۔ عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمارے لیے خط کھینچا پھر فرمایا: ((ہٰذَا سَبِیْلُ اللّٰہِ، ثُمَّ خَطَّ خُطُوْطًا عَنْ یَمِیْنِہِ وَعَنْ شِمَالِہِ، ثُمَّ قَالَ: ہَذِہِ سُبُلٌ مُتَفَرِّقَۃٌ عَلَیٰ کُلِّ سَبِیْلِ مِنْہَا شَیْطَانٌ یَدْعُوْ إِلَیْہِ - ثُمَّ قَرَأَ:- {وَ اَنَّ ہٰذَا صِرَاطِیْ مُسْتَقِیْمًا فَاتَّبِعُوْہُ وَ لَا تَتَّبِعُوا السُّبُلَ فَتَفَرَّقَ بِکُمْ عَنْ سَبِیْلِہٖ}۔))[1] ’’یہ اللہ کا راستہ ہے۔ پھر اس کے دائیں بائیں چند خطوط کھینچے اور فرمایا: یہ مختلف راستے ہیں اس کے ہر راستے پر شیطان ہے جو اپنی طرف بلاتا ہے۔ پھر آپ نے آیت تلاوت فرمائی: {وَ اَنَّ ہٰذَا صِرَاطِیْ مُسْتَقِیْمًا فَاتَّبِعُوْہُ وَ لَا تَتَّبِعُوا السُّبُلَ فَتَفَرَّقَ بِکُمْ عَنْ سَبِیْلِہٖ} ‘‘ ’’صراط مستقیمـ‘‘ افراط و تفریط کے درمیان وسط معنی کا مقتضی ہے۔ ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا گیا کہ : ((أَيُّ الْأَدْیَانِ أَحَبُّ إِلَیٰ اللّٰہِ؟ قَالَ: الْحَنِیْفِیَّۃُ السَّمْحَۃُ۔))[2] ’’اللہ کے نزدیک کون سا دین سب سے بہترین ہے؟ آپ نے فرمایا: اسلام۔‘‘ علامہ ابن تیمیہ رحمہ اللہ نے اہل سنت والجماعت کے بارے میں کہا: وہ وسط ہیں۔ اس لیے کہ وہ لوگ کتاب اللہ اور سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو مضبوطی سے پکڑے رہتے ہیں اور اس کو بھی مضبوطی سے پکڑے رہتے ہیں اورجس ایمان و یقین پر مہاجرین و انصار میں سے پہلے
Flag Counter