Maktaba Wahhabi

232 - 264
دوسری علامت سلفی کا شعار اتباع ہے وہ دینی امور جن کا اتفاق ہے اور وہ سنت جس کے خلاف بدعت و ضلالت ہے ان کو بیان کرتے ہوئے ابومحمد عبد اللہ بن ابی زید قیروانی کہتے ہیں کہ سنت کو قبول کرنا ہے یہ سنت نہ تو کسی رائے کی مخالفت کرتی ہے اور نہ ہی کسی قیاس کی، سلف صالحین نے جس سنت کی تاویل کی ہے ہم بھی اس کی تاویل کریں گے اور جس پر عمل کیا ہے ہم بھی اس پر عمل کریں گے اور جس کو انھوں نے چھوڑ دیا ہے ہم بھی اس کو چھوڑ دیں گے۔ ہمارے اندر اتنی ہمت ہے کہ جس کو انھوں نے مضبوطی سے پکڑا تھا ہم بھی اس کو مضبوطی سے پکڑیں۔ جس کو انھوں نے واضح طرح بیان کیا ان میں ہم ان کی اتباع کریں گے۔ ان کے استنباطات کو مانیں گے۔ ان کی جماعت سے الگ ہونا پسند نہیں کریں گے۔ یہی اہل سنت کا قول ہے اور یہی امام مالک کا قول بھی ہے۔[1] ابوعبد اللہ محمد بن عبد اللہ (ابن ابی زمنین) نے کہا: جان لو کہ سنت قرآن کی دلیل اور شرح ہے۔ اس کا ادراک عقل و قیاس سے نہیں ہوسکتا۔ بلکہ ائمہ کرام کی اتباع کرکے ہی اس کو جانا جاسکتا ہے اور جس راہ پر جمہور امت گامزن ہے اس کو اپنا کر سنت کو معلوم کیا جاسکتا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے کچھ قوموں کا ذکر بڑے اچھے انداز میں کیا ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: {فَبَشِّرْ عِبٰدِیْ، الَّذِیْنَ یَسْتَمِعُوْنَ الْقَوْلَ فَیَتَّبِعُوْنَ اَحْسَنَہٗ اُوْلٰٓئِکَ الَّذِیْنَ ہَدَاہُمْ اللّٰہُ وَاُوْلٰٓئِکَ ہُمْ اُوْلُوا الْاَلْبَابِ،} (الزمر:17تا18) ’’میرے ان بندوں کو خوشخبری سنا دو جو بات کو سنتے ہیں تو اچھی بات کی پیروی کرتے ہیں، یہی وہ لوگ ہیں جن کو اللہ نے ہدایت دی ہے اور یہی عقل مند ہیں۔‘‘
Flag Counter