قلبہ دخل الجنۃ۔))[1] ’’جس نے صدق دل سے ’’لا الٰہ الا اللٰه ‘‘ کہا وہ جنت میں داخل ہوگیا۔‘‘ گویا کہ جنت میں جانے کے لیے شرط یہ ہے کہ صدق دل سے اس کلمہ کا اقرار کرے۔ اب سوال پیدا ہوتا ہے کہ اس کلمہ کا معنی کیا ہے؟ کیا صرف زبان سے اس کا ادا کردینا ہی کافی ہے یا اس کا معنی و مفہوم اچھی طرح سمجھ کر اس پر عمل کرنا ضروری ہے اور اسی کے مطابق زندگی گزارنا بھی ضروری ہے اس کلمہ کا معنی ہے ((لا معبود بحق إلا اللّٰہ)) یعنی حقیقت میں معبود صرف اللہ تعالیٰ ہے اس کے علاوہ کوئی معبود نہیں نہ حقیقی ہے نہ مجازی۔
حقیقت یہ ہے کہ بہت سے مسلمان عبادت کے صحیح مفہوم کو نہیں سمجھتے ہیں وہ یہی جانتے ہیں کہ اگر کسی نے زبان سے صرف ’’لا إلٰہ إلا اللّٰہ‘‘ کہہ دیا تو وہ مسلمان ہوگیا اور یہ اس کے لیے کافی ہوگیا۔ حالانکہ یہ صحیح نہیں ہے بلکہ عبادت کا مفہوم بہت وسیع ہے۔ عبادت ہر اس عمل کو کہتے ہیں جس کو اللہ تعالیٰ پسند کرتا ہے جس میں عظمت، تعظیم، دعائ، نذر ونیاز، حج، ذبح، توکل، نماز، روزہ، حج و زکوٰۃ ہی کا نام نہیں ہے ان کے علاوہ مذکورہ بالا چیزوں کو بھی شامل ہے۔
بعض مشرکانہ اعمال کی چند مثالیں:
مثال کے طور پر آپ دعا اور استعانت کو لے لیجیے کہ دعا کرنا اور استعانت بھی عبادت
|