Maktaba Wahhabi

47 - 256
تو بس اس بحث کو تم چھوڑ کر فی الفور لے آؤ! ہمارے سامنے وہ شے کہ جس سے تم ڈراتے ہو کہا یہ نوح نے ان سے کہ اس میں شک نہیں کوئی کہ مولا جلد دکھلائے گا تم لوگوں کو شکل اس کی جب اللہ کا عذاب طوفان کی شکل میں قریب آگیا تو حضرت نوح علیہ السلام نے اپنے متبعین کو کشتی میں سوار کر لیا۔ لیکن ان کا بیٹا نافرمانوں کے ساتھ ہو لیا۔ نوح علیہ السلام نے شفقتِ پدری میں اسے پکارا لیکن وہ ہدایت کی طرف نہ پلٹا، پھرنوح علیہ السلام اللہ سبحانہ وتعالیٰ سے مخاطب ہوئے: پکارا اپنے رب کو نوح نے اور عرض فرمایا مرے رب! میرا بیٹا بھی تو میری آل میں سے تھا کہا اللہ نے اے نوح سن لو بات ہے اتنی نہیں تھا وہ تمھاری آل میں داخل سرے سے ہی کہ تھے اس کے عمل سارے کے سارے غیر شائستہ لہٰذا مجھ سے آئندہ نہ کرنا تم سوال ایسا اس مرحلے پر جوں ہی نوح علیہ السلام معافی کے خواستگار ہوئے تورحمت ِ باری تعالیٰ نے انھیں اپنے جَلَوْ میں لے لیا اورنویدِ قبولیت یوں سنائی: ؎ یہ فرمایا گیا اے نوح! اترو اب سفینے سے ہماری سمت سے وہ سب سلام اور برکتیں لے کے
Flag Counter