Maktaba Wahhabi

205 - 256
؎ وہی ہے اوّل وہی ہے آخر وہی ہے باطن وہی ہے ظاہر اسی کے جلوے اُسی سے ملنے اُسی سے اُس کی طرف گئے تھے کے مطابق اوّل وآخر اور ظاہر و باطن اللہ کی صفات ہیں۔ اس قسم کے اشعار میں رب اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی صفات اور اختیارات میں مسابقت اور مقابلے کی فضا پیدا کی گئی ہے اور دونوں کو ایک دوسرے کے مد مقابل کھڑا کر دیا گیا ہے جیسے مزید شعراء نے کہا ہے: ہے خدا کو جس قدر اپنی خدائی پر گھمنڈ مصطفی کو اُس قدر ہے مصطفائی پر گھمنڈ (شائقؔ حیدر آبادی) اسی طرح غلو پرمبنی شعرملاحظہ ہو: محمد سا اگر دنیا میں کوئی اور انساں ہے تو میں کہہ دوں گا ہمتائے خدا ہونا بھی آساں ہے (نیاز فتح پوری) بعض شعراء نے اپنا زور تخیل یہاں تک صرف کر دیا ہے کہ نعوذ باللہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی صورت میں خود اللہ جلوہ گر ہے ۔ میم کا پردہ[1] اور میم کا گھونگھٹ کہہ کر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی
Flag Counter