Maktaba Wahhabi

198 - 256
ان سے صاف کہہ دیجیے کہ تم جو مجھ سے دنیا کے خزانوں کا مطالبہ کرتے ہو تو میں نے کب یہ دعویٰ کیا ہے کہ اللہ تعالیٰ کے سب خزانے میرے ہاتھ میں ہیں۔ میں نے کب یہ دعویٰ کیا ہے کہ میں ہر غیب کی چیز کو جانتا ہوں اور میں فرشتہ ہوں۔ نادان لوگوں کے ذہن میں ہمیشہ سے یہ احمقانہ تصور رہا ہے کہ جو شخص اللہ کی پہچان رکھتا ہو، اُسے انسانیت سے ماورا ہونا چاہیے۔ وہ ایک اشارہ کرے، پہاڑ سونا بن جائے۔ وہ حکم دے اورزمین سے خزانے ابلنے لگیں، اس پر لوگوں کے اگلے پچھلے سب حالات روشن ہوں۔ وہ بتا دے کہ گم شدہ چیز کہاں رکھی ہے؟ مریض بچ جائے گا یا مر جائے گا؟ حاملہ کے پیٹ میں نر ہے یا مادہ؟ اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا: ’’اور اللہ تمھیں غیب کی باتوں سے مطلع کرنے والا نہیں تھا، البتہ اللہ تعالیٰ جسے چاہتا ہے، اپنے پیغمبروں میں سے منتخب کر لیتا ہے۔‘‘[1] سدی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ لوگوں نے کہا تھا کہ اگر محمد صلی اللہ علیہ وسلم سچے ہیں تو بتائیں کہ ہم میں سے سچا مومن کون ہے اور کون نہیں؟ اس پر یہ آیت اتری۔ فرمان ہے کہ ’’خدا کے غیب کو تم نہیں جان سکتے۔ ہاں، وہ ایسے اسباب پیدا کردیتا ہے کہ مومن اور منافق میں صاف تمیز ہو جائے، البتہ اللہ تعالیٰ اپنے رسولوں میں جسے چاہتا ہے، پسند کر لیتا ہے۔‘‘ جیسے دوسرے مقام پر فرمایا: ’’اللہ عالم الغیب ہے، پس اپنے غیب پر کسی کو مطلع نہیں کرتا مگر جس رسول کو پسند کر لے۔ اس کے بھی آگے پیچھے نگہبان فرشتے چلاتا رہتا ہے۔‘‘[2]
Flag Counter